Tafseer-e-Majidi - Hud : 106
فَاَمَّا الَّذِیْنَ شَقُوْا فَفِی النَّارِ لَهُمْ فِیْهَا زَفِیْرٌ وَّ شَهِیْقٌۙ
فَاَمَّا : پس الَّذِيْنَ : جو لوگ شَقُوْا : بدبخت فَفِي : سو۔ میں النَّارِ : دوزخ لَهُمْ : ان کے لیے فِيْهَا : اس میں زَفِيْرٌ : چیخنا وَّشَهِيْقٌ : اور دھاڑنا
سو جو لوگ شقی ہیں وہ دوزخ میں ہوں گے اس میں ان کی چیخ پکار پڑی رہے گی،149۔
149۔ (آیت) ” زفیر۔ اور ” شھیق “۔ دونوں گدھے کی آوازیں ہیں۔ زفیر اس کی شروع کی آواز شھیق اس کے آخر کی آواز۔ قال الضحاک ومقاتل والفراء الزفیر اول نھیق الحمار والشھیق اخرہ (بحر) قال اھل اللغۃ من الکوفیۃ والبصریۃ الزفیر بمنزلۃ ابتداء صوت الحمار والشھیق بمنزلۃ اخر نھیقہ (روح) مراد یہ ہے کہ اہل دوزخ طرح طرح کی بڑی بڑی درد ناک آوازوں سے چیختے چلاتے رہیں گے۔
Top