Mazhar-ul-Quran - Hud : 106
فَاَمَّا الَّذِیْنَ شَقُوْا فَفِی النَّارِ لَهُمْ فِیْهَا زَفِیْرٌ وَّ شَهِیْقٌۙ
فَاَمَّا : پس الَّذِيْنَ : جو لوگ شَقُوْا : بدبخت فَفِي : سو۔ میں النَّارِ : دوزخ لَهُمْ : ان کے لیے فِيْهَا : اس میں زَفِيْرٌ : چیخنا وَّشَهِيْقٌ : اور دھاڑنا
پس جو لوگ کہ بد بخت ہیں تو وہ آگ میں ہوں گے کہ اس میں (گدھے کی طرح سے) چیختے چلاتے رہیں گے
بد بختوں اور نیک بختوں کا ذکر اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں بد بختوں کا حال بیان فرمایا کہ جن لوگوں نے دین قبول کرنے سے انکار کیا اور کجروی سے باز نہیں آئے اور بد بخت کے بد بخت ہی رہے، ان کے واسطے دوزخ میں جگہ ہے۔ وہاں یہ لوگ خوب روئیں گے چیخیں گے چلائیں گے دھاڑیں گے، پھر بھی یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے۔ مگر خدا جس پر چاہے گا ایک عذاب ہمیشہ نہیں رکھے گا بلکہ اس کو بدل کر دوسرا عذاب بھیج دے گا۔ مثلا اگر چاہے گا گرم دوزخ میں سے نکال کر ٹھنڈی دوزخ میں ڈال دے گا۔ ہر دوزخ میں طرح طرح کے عذاب ہیں، انہی میں سے آگ کا عذاب بھی ہے۔ اس میں شک نہیں کہ خدا جو چاہے کرسکتا ہے۔
Top