Madarik-ut-Tanzil - Hud : 86
بَقِیَّتُ اللّٰهِ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ١ۚ۬ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
بَقِيَّتُ : بچا ہوا اللّٰهِ : اللہ خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے وَ : اور مَآ : نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
اگر تم کو (میرے کہنے کا) یقین ہو تو خدا کا دیا ہوا نفع ہی تمہارے لئے بہتر ہے اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں۔
86: بَقِیَّتُ اللّٰہِ (اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا جو بچ جائے) جو حلال مال حرام سے پرہیز کے بعد بچ جائے۔ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ (وہ تمہارے لیئے بہت بہتر ہے۔ اگر تم مومن ہو) اس شرط پر کہ تم ایمان لائو۔ اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا بہت بہتر ہے کفار کیلئے بھی کیونکہ وہ اسکی وجہ اسلام لا کر بخس و تطفیف کی مصیبت سے چھوٹ جائیں گے۔ البتہ ایمان کے ساتھ تو اس کا فائدہ حصول ثواب، عقاب سے نجات کی صورت میں ظاہر ہوگا۔ ایمان کے بغیر یہ فائدہ ظاہر نہ ہوگا۔ کیونکہ وہ مالدار اس صورت میں کفر کے گہرے پانی میں ڈبکیاں کھا رہا ہے۔ اس میں ایمان کی عظمت ذکر کردی اور اللہ تعالیٰ کی جلالت شان کے متعلق خبردار کردیا۔ یا نمبر 2۔ مطلب یہ ہے اگر تم میری باتوں میں میری تصدیق کرو اس حال میں کہ میں مخلصانہ نصیحتیں تمہیں کر رہا ہوں۔ وَمَآاَنَاعَلَیْکُمْ بِحَفِیْظٍ (میں تم پر پہرہ دار نہیں ہوں) اسکی ان نعمتوں کے سلسلہ میں جو اس نے تم پر کررکھی ہیں پس تم خود ان کی حفاظت ماپ تول کی کمی کو ترک کر کے کرو۔
Top