Madarik-ut-Tanzil - Ar-Ra'd : 21
وَ الَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَ یَخَافُوْنَ سُوْٓءَ الْحِسَابِؕ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ جو کہ يَصِلُوْنَ : جوڑے رکھتے ہیں مَآ : جو اَمَرَ اللّٰهُ : اللہ نے حکم دیا بِهٖٓ : اس کا اَنْ : کہ يُّوْصَلَ : جوڑا جائے وَيَخْشَوْنَ : اور وہ ڈرتے ہیں رَبَّهُمْ : اپنا رب وَيَخَافُوْنَ : اور خوف کھاتے ہیں سُوْٓءَ : برا الْحِسَابِ : حساب
اور جن (رشتہ ہائے قرابت) کے جوڑے رکھنے کا خدا نے حکم دیا ہے ان کا جوڑے رکھتے اور اپنے پروردگار سے ڈرتے رہتے اور برے حساب سے خوف رکھتے ہیں
21: وَالَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ مَآ اَمَرَاللّٰہُ بِہٖٓ اَنْ یُّوْصَلَ (اور وہ لوگ جو ملاتے ہیں اس چیز کو جسکے ملانے کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا) یعنی ارحام و قرابتیں اس میں قرابت رسول ﷺ اور قرابت مومنین جو ایمان کی وجہ سے ثابت ہوتی ہے وہ شامل ہے جیسا اس آیت میں ہے۔ انما المومنون اخوۃ ] الحجرات : 10[ وصلؔ کا مطلب طاقت کے مطابق انکے ساتھ احسان کرنا اور انکی معاونت کرنا، ان سے ظلم کو دفع کرنا اور ان پر شفقت کرنا اور ان کو کھل کر سلام کہنا انکے بیمار کی تیمار داری کرنا اور انہی میں سے ایک حق دوستوں کے حق کی رعایت، خدام کا خیال، پڑوسیوں کا لحاظ، رفقائے سفر کے ساتھ سلوک بھی شامل ہے۔ وَیَخْشَوْنَ رَبَّھُمْ (اور وہ اپنے رب سے ڈرتے ہیں) اسکی تمام وعیدوں سے وَیَخَافُوْنَ سُوْئَ الْحِسَابِ (اور وہ برے حساب سے ڈرتے ہیں) خاص طور پر وہ اپنے نفوس کا محاسبہ، محاسبہ سے پہلے کرتے رہتے ہیں۔
Top