Tadabbur-e-Quran - Ar-Ra'd : 21
وَ الَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ مَاۤ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَ یَخَافُوْنَ سُوْٓءَ الْحِسَابِؕ
وَ : اور الَّذِيْنَ : وہ جو کہ يَصِلُوْنَ : جوڑے رکھتے ہیں مَآ : جو اَمَرَ اللّٰهُ : اللہ نے حکم دیا بِهٖٓ : اس کا اَنْ : کہ يُّوْصَلَ : جوڑا جائے وَيَخْشَوْنَ : اور وہ ڈرتے ہیں رَبَّهُمْ : اپنا رب وَيَخَافُوْنَ : اور خوف کھاتے ہیں سُوْٓءَ : برا الْحِسَابِ : حساب
اور جو اس چیز کو جوڑتے ہیں جس کو اللہ نے جوڑے رکھنے کا حکم دیا ہے اور وہ اپنے رب سے ڈرتے اور سخت حساب کا اندیشہ رکھتے ہیں
وَالَّذِيْنَ يَصِلُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖٓ اَنْ يُّوْصَلَ وَيَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ وَيَخَافُوْنَ سُوْۗءَ الْحِسَابِ۔ رشتہ رحم کا احترام : " ما امر اللہ بہ ان یوصل " سے مراد رشتہ رحم کا پاس و احترام ہے۔ یعنی جس طرح وہ اللہ کے حقوق کا دل سے احترام کرتے ہیں اسی طرح بندوں کے جو حقوق ان پر بنائے رشتہ رحم عاید ہوتے ہیں ان کو بھی پوری فیاضی سے ادا کرتے ہیں، وہ رشتہ رحم کو کاٹتے نہیں بلکہ اللہ کے حکم کے مطابق اس کو جوڑتے ہیں۔ اور یہ س کچھ وہ کسی نمود و نمائش یا غرض کے لیے نہیں بلکہ خدا کے ڈر سے اور اس کی رضا جوئی کے لیے کرتے ہیں۔ سورة دہر میں بھی یہی حقیقت یوں واضح فرمائی گئی ہے۔ یطعمون الطعام علی حبہ مسکینا و یتیما واسیرا۔ انما نطعمکم لوجہ اللہ لا نرید منکم جزاء ولا شکورا، انا نخاف من ربنا یوم عبوسا قمطریرا۔
Top