Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 84
فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْهِمْ١ؕ اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّاۚ
فَلَا تَعْجَلْ : سو تم جلدی نہ کرو عَلَيْهِمْ : ان پر اِنَّمَا : صرف نَعُدُّ : ہم گنتی پوری کر رہے ہیں لَهُمْ : ان کی عَدًّا : گنتی
تو تم ان پر (عذاب کے لئے) جلدی نہ کرو اور ہم تو ان کیلیے دن شمار کر رہے ہیں
84: فَـلَا تَعْجَلْ عَلَیْھِمْ اِنَّمَا نَعُدُّلَھُمْ عَدًّا (آپ ان کے بارے میں جلدی نہ کریں ہم یقینا ان کے لئے گنتی رکھتے ہیں مکمل طور پر ) جلدی نہ کرنے کا مطلب عذاب اور عذاب کے لانے میں جلدی ہے۔ اور نَعُدُّ لَھُمْ کا مطلب یہ ہے کہ ہم ان کے اعمال بدلے کیلئے شمار کر رہے ہیں۔ یا فناء کیلئے ان کے سانس گن رہے ہیں۔ نکتہ : ابن سماک نے یہ آیت مامون الرشید کے سامنے پڑھی تو اس نے کہا کہ جب سانس بھی گنتی کے ہیں اور اس کیلئے کوئی مدد بھی نہیں ہے یعنی اضافہ بھی نہیں ہے تو کتنی جلدی وہ ختم ہو رہے ہیں اور ختم ہونے والے ہیں۔
Top