Madarik-ut-Tanzil - Al-Muminoon : 26
قَالَ رَبِّ انْصُرْنِیْ بِمَا كَذَّبُوْنِ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب انْصُرْنِيْ : میری مدد فرما بِمَا : اس پر كَذَّبُوْنِ : انہوں نے مجھے جھٹلایا
نوح نے کہا کہ پروردگار مجھے جھٹلایا ہے تو میری مدد کر
26: قَالَ رَبِّ انْصُرْنِیْ بِمَا کَذَّبُوْنِ (کہا نوح (علیہ السلام) نے اے میرے رب چونکہ انہوں نے میری تکذیب کی ہے اس لئے تو ان سے میرا بدلہ لے) جب نوح (علیہ السلام) ان کے ایمان سے مایوس ہوگئے تو اللہ تعالیٰ سے انتقام کی دعا کی۔ مطلب یہ ہے میری تکذیب کرنے کی وجہ سے ان کو ہلاک کر دے۔ کیونکہ نوح (علیہ السلام) کی نصرت ان کے ہلاک کرنے سے ہی ہوسکتی تھی۔ یا نمبر 2۔ اُنصرنی یہ ماکذبون کا بدل ہے جیسے تم کہو۔ ھذا بذاک ای بدل ذاک۔ اس طرح معنی یہ ہوگا اے میرے رب ان کی تکذیب کے غم کو ان پر غلبہ کی تسلی سے بدل دے۔
Top