Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 151
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَ لِاَخِیْ وَ اَدْخِلْنَا فِیْ رَحْمَتِكَ١ۖ٘ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ۠   ۧ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اغْفِرْ لِيْ : مجھے بخشدے وَلِاَخِيْ : اور میرا بھائی وَاَدْخِلْنَا : اور ہمیں داخل کر فِيْ رَحْمَتِكَ : اپنی رحمت میں وَاَنْتَ : اور تو اَرْحَمُ الرّٰحِمِيْنَ : سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
تب انہوں نے دعا کی کہ اے میرے پروردگار مجھے اور میرے بھائی کو معاف فرمادے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل کر۔ تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔
دعائے موسیٰ d: آیت 151: قَالَ رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَلِاَخِیْ (موسیٰ نے کہا اے میرے رب میری خطاء معاف فرما اور میرے بھائی کی بھی) بھائی کو راضی کرنے کے لئے اور شماتت کی نفی کرتے ہوئے ان کو دعا میں اپنے ساتھ شریک فرمایا۔ مطلب یہ ہے کہ اے میرے رب مجھے بخش دے جو مجھ سے میرے بھائی کے سلسلہ میں زیادتی ہوئی اور ان کو بخش دے اگر خلافت ونیابت کے سلسلہ میں ان سے کوئی زیادتی ہوئی۔ وَاَدْخِلْنَا فِیْ رَحْمَتِکَ (اور ہم دونوں کو اپنی رحمت میں داخل فرما) دنیا میں اپنی عصمت کے پردہ میں داخل فرما اور آخرت میں جنت جنان میں داخلہ عنایت فرما۔ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ (اور آپ سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ہیں) ۔
Top