Tafseer-e-Majidi - Hud : 82
فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِیَهَا سَافِلَهَا وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهَا حِجَارَةً مِّنْ سِجِّیْلٍ١ۙ۬ مَّنْضُوْدٍۙ
فَلَمَّا : پس جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم جَعَلْنَا : ہم نے کردیا عَالِيَهَا : اس کا اوپر (بلند) سَافِلَهَا : اس کا نیچا (پست) وَاَمْطَرْنَا : اور ہم نے برسائے عَلَيْهَا : اس پر حِجَارَةً : پتھر مِّنْ سِجِّيْلٍ : کنکر (سنگریزہ) مَّنْضُوْدٍ : تہہ بہ تہہ
سو جب ہمارا حکم آپہنچا ہم نے اس (زمین) کے بلند کو اس کا پست بنا دیا اور ہم نے اس پر برسادیئے پتھر کھنگر کے تہ بہ تہ،122۔
122۔ یعنی لگاتار گرنے اور برسنے لگے۔ (آیت) ” جآء امرنا “۔ یعنی عذاب موعود کا وقت آپہنچا۔ (آیت) ” جعلنا عالیھا سافلھا “۔ یعنی ان بستیوں کا تختہ الٹ دیا۔ (آیت) ” سجیل “۔ سے مراد ہے سکھائی ہوئی مٹی کا پتھر جسے ہمارے ہاں جھانواں کہتے ہیں۔
Top