Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 52
هٰذَا بَلٰغٌ لِّلنَّاسِ وَ لِیُنْذَرُوْا بِهٖ وَ لِیَعْلَمُوْۤا اَنَّمَا هُوَ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ وَّ لِیَذَّكَّرَ اُولُوا الْاَلْبَابِ۠   ۧ
هٰذَا بَلٰغٌ : یہ پہنچادینا (پیغام) لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَ : اور لِيُنْذَرُوْا : تاکہ وہ ڈرائے جائیں بِهٖ : اس سے وَلِيَعْلَمُوْٓا : اور تاکہ وہ جان لیں اَنَّمَا : اس کے سوا نہیں هُوَ : وہ اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : یکتا وَّلِيَذَّكَّرَ : اور تاکہ نصیحت پکڑیں اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
یہ (قرآن) لوگوں کے لئے ایک پیام ہے اور تاکہ اس کے ذریعہ سے ڈرائے جائیں اور تاکہ یقین کرلیں کہ وہی ایک خدا ہے اور تاکہ اہل فہم نصیحت حاصل کریں،83۔
83۔ (آیت) ” اولوا الالباب “۔ پر حاشیہ صفحہ 546 نمبر 42 میں گزر چکا۔ (آیت) ” ھذابلغ للناس “۔ یہ قرآن لوگوں کے لیے ایک پیام ہے کہ وہ پیام اور پیامبر دونوں کی تصدیق کریں۔ (آیت) ” بلغ “۔ میں تنوین تعظیم کی ہے۔ یعنی یہ پیام معظم لوگوں کی ہدایت کے لیے بالکل کافی ہے۔ (آیت) ” ولینذروا بہ “۔ یعنی تاکہ اس کے ؔ ذریعہ اور واسطہ سے وہ عذاب الہی سے ڈرائے جائیں۔ (آیت) ” للناس “۔ میں ناس کا عموم لائق لحاظ ہے یعنی یہ پیام ہدایت ساری نوع انسانی کے لیے، کسی مخصوص قوم یا ملک کے لیے نہیں۔ (آیت) ” ولیذکر اولوالالباب “۔ آیت سے ادھر بھی اشارہ ہوگیا کہ انسان کو درجہ شرف وفضیلت جو کچھ بھی حاصل ہے وہ عقل اور اس کے صحیح استعمال ہی سے ہے۔ ھذہ الایۃ دالۃ علی انہ لافضیلۃ للانسان ولا منقبۃ الابسبب عقلہ لانہ تعالیٰ بین انہ انما انزل ھذہ الکتاب وانما بعث الرسول لتذکیر اولی الالباب (کبیر)
Top