Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 98
قَالَ هٰذَا رَحْمَةٌ مِّنْ رَّبِّیْ١ۚ فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ رَبِّیْ جَعَلَهٗ دَكَّآءَ١ۚ وَ كَانَ وَعْدُ رَبِّیْ حَقًّاؕ
قَالَ : اس نے کہا ھٰذَا : یہ رَحْمَةٌ : رحمت مِّنْ رَّبِّيْ : میرے رب سے فَاِذَا : پس جب جَآءَ : آئے گا وَعْدُ : وعدہ رَبِّيْ : میرا رب جَعَلَهٗ : اس کو کردیگا دَكَّآءَ : ہموار وَكَانَ : اور ہے وَعْدُ : وعدہ رَبِّيْ : میرا رب حَقًّا : سچا
(تو ذوالقرنین نے) کہا کہ یہ (بھی) میرے پروردگار کی ایک رحمت ہی ہے،149۔ پھر جب میرے پروردگار کا وعدہ آپہنچے گا تو وہ اسے ڈھا کر برابر کردے گا اور میرے پروردگار کا ہر وعدہ برحق ہے،150۔
149۔ (کہ میرے ہاتھوں سے ایسا مہتم بالشان کام انجام دلا دیا) ذوالقرنین نے یہ بات بہ طور شکر وتحدیث نعمت کے کی جو شیوہ ہے اہل حق کا۔ (آیت) ” ھذا “۔ میں اشارہ اس سد کی تعمیر کی جانب ہے یا اس تعمیر پر اقتدار وقوت کی جانب۔ اشارۃ الی السد او ھذا الاقتدار والتمکین من تسویتہ (کشاف) 150۔ (جو بہر نوع وبہر صورت پورا ہو کر ہی رہتا ہے) ذوالقرنین کے قول کا مطلب یہ ہے کہ سردست تو میں نے ان موذیوں کے شر سے تم کو محفوظ کردیا ہے۔ باقی جب اس کے فنا کا وقت آئے گا تو یہ دیوار سنگ وآہن بھی باوجود اس استحکام کے زمین دوز ہو کر نیست ونابود ہوجائے گی۔ اور جس طرح ہر شے فانی ہے یہ بھی اپنے وقت پر فنا ہو کر رہے۔ (آیت) ” وعدربی “۔ پروردگار کا وعدہ “ یعنی اس وعدہ کے پورا ہونے کا وقت۔ اے وقت وعدہ تعالیٰ (روح)
Top