Tafseer-e-Majidi - Maryam : 87
لَا یَمْلِكُوْنَ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۘ
لَا يَمْلِكُوْنَ : وہ اختیار نہیں رکھتے الشَّفَاعَةَ : شفاعت اِلَّا : سوائے مَنِ اتَّخَذَ : جس نے لیا ہو عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : رحمن کے پاس عَهْدًا : اقرار
شفاعت کا اختیار کوئی بھی نہ رکھے گا بجز اس کے کہ جس نے خدائے رحمن سے اجازت لے رکھی ہے،121۔
121۔ (اور وہ اجازت بھی خاص ہے اہل ایمان کے ساتھ، اہل کفر اس اجازت سے بھی نفع نہیں اٹھا سکتے) یہ اجازت ملائکہ، انبیاء اور صلحاء مومنین کو ملے گی۔ (آیت) ” عھدا “۔ عھد سے مراد یہاں اذن لی گئی ہے۔ وقیل عھد اللہ اذنہ لمن شاء فی الشفاعۃ (بحر) وقیل المراد بالعھد الامر والاذن (روح) دوسری مراد عھد سے عہد توحید ونبوت یا کلمہ شہادت و ایمان ہی ہوسکتا ہے اور ابن عباس ؓ سے یہی منقول ہے۔
Top