Mutaliya-e-Quran - Maryam : 87
لَا یَمْلِكُوْنَ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۘ
لَا يَمْلِكُوْنَ : وہ اختیار نہیں رکھتے الشَّفَاعَةَ : شفاعت اِلَّا : سوائے مَنِ اتَّخَذَ : جس نے لیا ہو عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : رحمن کے پاس عَهْدًا : اقرار
اُس وقت لوگ کوئی سفارش لانے پر قادر نہ ہوں گے بجز اُس کے جس نے رحمان کے حضور سے پروانہ حاصل کر لیا ہو
[لَا يَمْلِكُوْنَ : اختیار نہیں رکھتے لوگ ] [الشَّفَاعَةَ : شفاعت کا ] [اِلَّا : مگر ] [مَنِ : وہ جس نے ] [اتَّخَذَ : پکڑا ] [عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : رحمن کے پاس ] [عَهْدًا : کوئی عہد ] نوٹ۔ 1: آیت۔ 87 کے دو معانی ہوسکتے ہیں اور آیت کے الفاظ ایسے ہیں جو دونوں معانی پر یکساں روشنی ڈالتے ہیں۔ ایک یہ کہ سفارش اسی کے حق میں ہو سکے گی جس نے رحمن سے پروانہ حاصل کرلیا ہو یعنی دنیا میں ایمان لا کر اور خدا سے کچھ تعلق جوڑ کر اپنے آپ کو عفو و درگزر کا مستحق بنا لیا ہو۔ دوسرے یہ کہ سفارش وہی کرسکے گا جس کو پروانہ ملا ہو یعنی لوگوں نے جن جن کو اپنا شفیع اور سفارشی سمجھ لیا ہے وہ سفارش کرنے کے مجاز نہ ہوں گے بلکہ خدا خود جس کو اجازت دے گا وہی شفاعت کے لئے زبان کھول سکے گا۔ (تفہیم القرآن)
Top