Tafseer-e-Majidi - An-Naml : 22
فَمَكَثَ غَیْرَ بَعِیْدٍ فَقَالَ اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهٖ وَ جِئْتُكَ مِنْ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیْنٍ
فَمَكَثَ : سو اس نے دیر کی غَيْرَ بَعِيْدٍ : تھوڑی سی فَقَالَ : پھر کہا اَحَطْتُّ : میں نے معلوم کیا ہے بِمَا : وہ جو لَمْ تُحِطْ بِهٖ : تم کو معلوم نہیں وہ وَجِئْتُكَ : اور میں تمہارے پاس لایا ہوں مِنْ : سے سَبَاٍ : سبا بِنَبَاٍ : ایک خبر يَّقِيْنٍ : یقینی
سو تھوڑی دیر میں وہ آگیا اور کہنے لگا کہ میں ایسی بات معلوم کرکے آیا ہوں جو آپ کو معلوم نہیں،28۔
28۔ یہ بات ایک نبی سے ایک امتی ہی نہیں، حیوان کہہ رہا ہے، اور قرآن مجید اس دعوے کو بلاشائبہ تردید دہرارہا ہے۔ مفسر تھانوی (رح) نے لکھا ہے کہ ہدہد کے اس قول کا مطلب یہ ہے کہ میری غیر حاضری کسی نافرمانی کی بناء پر نہیں، بلکہ کارسرکاری سے تھے۔
Top