Tafseer-e-Majidi - Al-Fath : 17
لَیْسَ عَلَى الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْمَرِیْضِ حَرَجٌ١ؕ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ یُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۚ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْهُ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
لَيْسَ : نہیں عَلَي الْاَعْمٰى : اندھے پر حَرَجٌ : کوئی تنگی (گناہ) وَّلَا : اور نہیں عَلَي الْاَعْرَجِ : لنگڑے پر حَرَجٌ : کوئی گناہ وَّلَا : اور نہ عَلَي الْمَرِيْضِ : مریض پر حَرَجٌ ۭ : کوئی گناہ وَمَنْ : اور جو يُّطِعِ اللّٰهَ : اطاعت کریگا اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ : اور اسکے رسول کی يُدْخِلْهُ : وہ داخل کریگا اسے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ ۚ : نہریں وَمَنْ يَّتَوَلَّ : اور جو پھر جائے گا يُعَذِّبْهُ : وہ عذاب دے گا اسے عَذَابًا اَلِيْمًا : عذاب دردناک
کوئی گناہ نہ اندھے پر ہے اور نہ کوئی گناہ لنگڑے پر ہے اور نہ کوئی گناہ بیمار پر اور جو کوئی بھی اللہ اور اس کے رسول کا کہنا مانے گا، اسے وہ ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے ندیاں بہ رہی ہوں گی اور جو کوئی روگردانی کرے گا اسے وہ عذاب درد ناک کی سزا دے گا،21۔
21۔ اطاعت وعراض دونوں راہیں کھلی ہوئی ہیں۔ ان دونوں کے ثمرات، نجات و عذاب بھی بالکل واضح ہیں۔ (آیت) ”‘ لیس .... المریض حرج “۔ یعنی یہ شرکت جہاد کا حکم علی الاطلاق ہر فرد کیلئے نہیں ہے۔ جو معذور یابیمار ہیں، وہ اس حکم سے شروع ہی سے مستثنی ہیں۔ عتاب تو صرف ان پر ہے جو بلاکسی عذر قوی کے خواہ مخواہ غیر حاضر رہے۔
Top