Tafseer-e-Majidi - At-Tur : 15
اَفَسِحْرٌ هٰذَاۤ اَمْ اَنْتُمْ لَا تُبْصِرُوْنَۚ
اَفَسِحْرٌ ھٰذَآ : کیا بھلا جادو ہے یہ اَمْ اَنْتُمْ : یا تم لَا تُبْصِرُوْنَ : نہیں تم دیکھتے
تو کیا یہ بھی سحر ہے یا تمہیں نظر نہیں آتا ؟ ،3۔
3۔ ملامت مزید کے طور پر اہل دوزخ کو قائل کیا جائے گا کہ دنیا میں تو دوزخ کے بیان کو خوب جھٹلاتے اور سحرپر محمول کرتے رہے۔ اب کہو، اب مشاہدہ کے بعد بھی اس کے سحر ہی ہونے کے قائل ہو یا یہ کہ دنیا کی طرح یہاں بھی، یہ تمہیں نظر نہیں آرہا ہے ؟ (آیت) ” فی خوض یلعبون “۔ اس میں اشارہ اس حقیقت کی طرف بھی آگیا کہ یہ منکرین ومکذبین اب بھی ان حقائق ومسائل پر اس سنجیدگی سے غور وفکر نہیں کرتے جو ان حقائق کی اہمیت کی متقاضی ہے بلکہ بےفکری، بےغوری، بےخیالی کے ساتھ ان پر سے یوں ہی سرسری گزرتے چلے جاتے ہیں۔
Top