Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 20
وَ مَنٰوةَ الثَّالِثَةَ الْاُخْرٰى
وَمَنٰوةَ : اور منات کو الثَّالِثَةَ : تیسری الْاُخْرٰى : ایک اور
اور تیسرے منات کے حال میں بھی غور کیا ہے ؟ ،15۔
15۔ (کہ وہ کوئی بھی شائبہ الوہیت کا اپنے اندر رکھتی ہیں اے مشرکو) لات۔ عزی اور منات تینوں مشرکین عرب کے مشہور بت تھے۔ (آیت) ” اللت “۔ عرب کی بہت مشہور وقدیم دیوی تھی، نباطی کتبات تک میں اس کا نام موجود ہے۔ یہ سورج دیوتا کی مظہر تھی، اور قبیلہ ثقیف کی دیوی تھی۔ DOUGHTY کی (ARABIA.DISERTA) جلد دوم میں اس کافوٹو بھی دیا ہوا ہے۔ (آیت) ’ العزی “۔ یہ قوت و طاقت کی دیوی تھی جیسے ہندوستان میں درگاہ دیوی۔ یونان ورومہ کی زہرہ دیوی کی قائم مقام، ظہور اسلام کے وقت عربوی میں اس کا سب سے زیادہ شہرہ تھا۔ اس کا بت نخلہ میں نصب تھا اور یہ دیوی قبیلہ غطفان کی تھی۔ منات۔ یہ دیوی تقدیر کی حکمران تھی، اس کا بت قدید میں نصب تھا۔ مدینہ کے اوس و خزرج والے اس کے خاص طور پر معتقد تھے۔ عجب نہیں کہ تحقیقات کے بعد اس کا تعلق ہندوستان کے مشہور بت وبتکدہ ” سومنات “ سے بھی ثابت ہوجائے تفصیلات کے لئے ملاحظہ ہوں حواشی تفسیر انگریزی۔ مشرکین عرب کے عقیدہ میں یہ تینوں دیویاں خدا کی بیٹیاں تھیں۔ افرء یتم “۔ کے حرفمیں ادھر اشارہ ہے کہ پیغمبر کی عظمت وصداقت کے محقق ہوجانے کے بعد تو تم کو سمجھ جانا چاہئے تھا۔ (آیت) ” الاخری “۔ ذم وتحقیر کیلئے ہے۔ ھی صفۃ ذم اے المتاخرہ الوضیعۃ المقدار (کشاف) وقال بعض الاجلۃ الثالثۃ للتاکید والاخری للذم بانھا متاخرۃ فی الرتبۃ وضیعۃ المقدار (روح)
Top