Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 46
قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ اَخَذَ اللّٰهُ سَمْعَكُمْ وَ اَبْصَارَكُمْ وَ خَتَمَ عَلٰى قُلُوْبِكُمْ مَّنْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ یَاْتِیْكُمْ بِهٖ١ؕ اُنْظُرْ كَیْفَ نُصَرِّفُ الْاٰیٰتِ ثُمَّ هُمْ یَصْدِفُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَرَءَيْتُمْ : بھلا تم دیکھو اِنْ : اگر اَخَذَ اللّٰهُ : لے (چھین لے) اللہ سَمْعَكُمْ : تمہارے کان وَاَبْصَارَكُمْ : اور تمہاری آنکھیں وَخَتَمَ : اور مہر لگادے عَلٰي : پر قُلُوْبِكُمْ : تمہارے دل مَّنْ : کون اِلٰهٌ : معبود غَيْرُ : سوائے اللّٰهِ : اللہ يَاْتِيْكُمْ : تم کو لا دے بِهٖ : یہ اُنْظُرْ : دیکھو كَيْفَ : کیسے نُصَرِّفُ : بدل بدل کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیتیں ثُمَّ : پھر هُمْ : وہ يَصْدِفُوْنَ : کنارہ کرتے ہیں
آپ کہہ دیجے کہ اچھا یہ تو بتلاؤ کہ اللہ اگر تمہاری شنوائی اور تمہاری بینائی سلب کرلیے اور تمہارے دلوں پر مہر کردے تو بجز اللہ کے اور کون معبود ہے جو یہ (چیزیں) تمہیں دے دے ؟ آپ دیکھئے ہم کس کس طرح دلائل (توحید) بیان کرتے ہیں اور یہ پھر بھی بےرخی کئے ہوئے ہیں،71 ۔
71 ۔ اور جن مقدمات و مبادی سے توحید لازم آتی ہے۔ ان پر غور ہی نہیں کرتے اور نتیجہ توحید تک اپنے کو پہنچنے ہی نہیں دیتے ہیں۔ ) (آیت) ” یصدفون “۔ صدف۔ اعراض کے مرادف ہے۔ ای یعرضون عن ابن عباس والحسن و مجاھد وقتادہ والسدی، یقال صدف عن الشیء اذا اعرض عنہ (قرطبی) (آیت) ” کیف نصرف الایت “۔ تصریف آیات یہ کہ انہیں گھماکربار بار لایا جائے اور مختلف اعتبارات سے پیش کیا جائے۔ وتصریف الایات الاتیان بھا من جھات من اعذار وانذار وانذار وترغیب وترھیب ونحو ذلک (قرطبی) المراد من تصریف الایات ایرادھا علی الوجودہ المختلفۃ المتکاثرۃ بحیث یوکن کل واحد منھا یقوی ماقبلہ فی الایصال الی المطلوب (کبیر) (آیت) ” ان اخذ اللہ سمعکم وابصارکم “۔ یعنی تمہاری سماعت و بصارت سے تمہیں اس طرح محروم کردے کہ تمہیں نہ کچھ سنائی دے نہ کچھ دکھائی دے۔ ابصار کا جمع ہونا تو ظاہر ہے۔ سمع لفظا واحد ہے لیکن چونکہ مصدر ہے۔ اس لئے کام جمع کا دے رہا ہے۔ وحد سمعکم لانہ مصدر یدل علی الجمع (قرطبی) (آیت) ” ختم علی قلوبکم “۔ تمہارے دلوں پر ایسی مہر کردے کہ تمہاری عقلیں مخبوط ومعطل ہوجائیں۔ یہ دلوں پر مہر جو تکوینی طور پر لگ جائے اس مہرلگ جانے سے اس کا الگ ہونا ظاہر ہی ہے جو کفر وفسق پر اصرار سے بہ طور نتیجہ طبیعی کے لگ جاتی ہے اور جس کا ذکر محرومی ایمان کے سلسلہ میں کئی بار آچکا ہے۔ (آیت) ” یاتیکم بہ “۔ بہ میں ضمیر واحد اس مذکور کی جانب ہے جو ابھی اوپر گزر چکا۔ ای باحد ھذہ المذکورات (قرطبی) جو زان یکون راجعا الی احد ھذہ المذکورات (روح)
Top