Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 193
وَ اِنْ تَدْعُوْهُمْ اِلَى الْهُدٰى لَا یَتَّبِعُوْكُمْ١ؕ سَوَآءٌ عَلَیْكُمْ اَدَعَوْتُمُوْهُمْ اَمْ اَنْتُمْ صَامِتُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر تَدْعُوْهُمْ : تم انہیں بلاؤ اِلَى : طرف الْهُدٰى : ہدایت لَا يَتَّبِعُوْكُمْ : نہ پیروی کریں تمہاری سَوَآءٌ : برابر عَلَيْكُمْ : تم پر (تمہارے لیے) اَدَعَوْتُمُوْهُمْ : خواہ تم انہیں بلاؤ اَمْ : یا اَنْتُمْ : تم صَامِتُوْنَ : خاموش رہو
اور اگر تم انہیں کوئی بات بتلانے کو پکارو تو تمہاری پیروی نہ کرسکیں برابر ہیں (دونوں امر) تمہارے اعتبار سے کہ خواہ انہیں پکارو خواہ خاموش رہو،285 ۔
285 ۔ (آیت) ” تدعوھم الی الھدی “۔ کے ایک معنی تو یہی ہیں کہ اگر تم انہیں اس غرض سے پکارو کہ یہ تمہیں کوئی راہ بتلائیں تو تمہارا کہنا یہ نہ کرسکیں۔ یعنی راہ نہ بتلا سکیں۔ اور دوسرے معنی یہ ہوسکتے ہیں کہ اگر تم انہیں اس لئے پکارو کہ تم انہیں راہ دکھلادو تو یہ تمہارے کہنے پر نہ چلیں یعنی ہدایت پر عمل نہ کرسکیں۔ (آیت) ” تدعوھم “۔ میں خطاب مشرکین سے ہے اور ضمیر ھم اصنام کی جانب ہے۔ قیل الخطاب للمشرکین وھم ضمیر الاصنام (بیضاوی)
Top