Tafseer-e-Majidi - An-Naba : 26
جَزَآءً وِّفَاقًاؕ
جَزَآءً : بدلہ ہے وِّفَاقًا : پورا پورا
(یہ) مناسب حال بدلہ ہے،11۔
11۔ (ہر ایک کے درجہ کفر وفسق کے متناسب) موافقا لحالھم (مدارک) اے ھذا الذی صاروا الیہ من ھذہ العقوبۃ وفق اعمالھم الفاسدۃ التی کانوا یعملونھا فی الدنیا قالہ مجاھد وقتادۃ وغیر واحد (ابن کثیر) (آیت) ” لایذوقون ..... شرابا “۔ یعنی نہ کوئی ایسی خنکی نصیب ہوگی جو باعث راحت بن سکے اور نہ کوئی پینے ہی کی ایسی چیز جو پیاس بجھا سکے۔ (آیت) ” غساقا “۔ غساق کے ایک معنی نہایت شدید سردی کے ہیں۔ اے ابردالبرد (لسان) قال ابن عباس ؓ الغساق الزمھریر یحرقھم ببرہ (معالم) ھو الشئی البارد الذی لایطاق وھو الذی یسمی بالزمھریر (کبیر) یہ معنی لے کر وعید کا مفہوم یہ ہوگا کہ کسی کو کھولتا ہوا پانی ملے گا، اور کسی کو غضب کی بےپناہ سردی، غرض اہل افراط اور اہل تفریط دونوں کو انتہائی شدید سزا اپنے اپنے حسب حال۔
Top