Tafseer-e-Majidi - Al-Anfaal : 71
وَ اِنْ یُّرِیْدُوْا خِیَانَتَكَ فَقَدْ خَانُوا اللّٰهَ مِنْ قَبْلُ فَاَمْكَنَ مِنْهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَاِنْ : اور اگر يُّرِيْدُوْا : وہ ارادہ کریں گے خِيَانَتَكَ : آپ سے خیانت کا فَقَدْ خَانُوا : تو انہوں نے خیانت کی اللّٰهَ : اللہ مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل فَاَمْكَنَ : تو قبضہ میں دیدیا مِنْهُمْ : ان سے (انہیں) وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور اگر یہ آپ سے خیانت کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں تو یہ اس کے قبل اللہ سے بھی خیانت کرچکے ہیں پھر اس نے انہیں گرفتار کرادیا،105 ۔ اور اللہ بڑا علم والا ہے، بڑا حکمت والا ہے،106 ۔
105 ۔ (اور ان کی خیانت کو چلنے نہ دیا) مطلب یہ ہے کہ اگر ان کی نیت خالص نہ بھی ہو۔ اور ان کا مقصود آپ کو دھوکا ہی دینا ہو، جب بھی آپ تشویش نہ کیجئے۔ اللہ ان کی چالاکی چلنے نہ دے گا۔ اور انہیں آپ کے ہاتھ میں گرفتار کرا دے گا جیسا کہ اس کے قبل جنگ بدر میں کرچکا ہے۔ (آیت) ” ان یریدوا خیانتک “۔ یعنی یہ اگر دل سے مسلمان نہیں ہیں بلکہ محض اظہار اسلام سے آپ کو دھوکا دینا چاہتے ہیں۔ خیانۃ کا لفظ وسیع ہے۔ ہر قسم کی چالاکی اس کے تحت میں داخل ہے۔ (آیت) ” فقد خانوا اللہ من قبل “۔ اور آپ کی مخالفت کرچکے اور آپ کے مقابلہ میں آچکے ہیں۔ (آیت) ” فامکن منھم “۔ یعنی اللہ نے انہیں آپ کے قابو میں دے دیا، مثلا معرکہ بدر میں۔ اے اقدرک علیھم جسما رایت فی البدر (روح) 106 ۔ چناچہ وہ خوب جانتا ہے کہ خائن کون کون ہے اور کوئی نہ کوئی تدبیر بھی ابھی نکال دے گا جس سے یہ خائن مغلوب ہو کر رہیں۔
Top