Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 5
وَ الْاَنْعَامَ خَلَقَهَا١ۚ لَكُمْ فِیْهَا دِفْءٌ وَّ مَنَافِعُ وَ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ۪
وَالْاَنْعَامَ : اور چوپائے خَلَقَهَا : اس نے ان کو پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : ان میں دِفْءٌ : گرم سامان وَّمَنَافِعُ : اور فائدے (جمع) وَمِنْهَا : ان میں سے تَاْكُلُوْنَ : تم کھاتے ہو
اور چارپایوں کو بھی اسی نے پیدا کیا۔ ان میں تمہارے لیے جڑاول اور بہت سے فائدے ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے بھی ہو
والانعام خلقھا لکم فیھا دفء و منافع اور اسی نے چوپایوں کو پیدا کیا ‘ ان میں تمہارے جاڑے کا بھی سامان ہے اور بھی بہت سے فائدے ہیں۔ اَلْاَنْعَامَ سے مراد ہیں : اونٹ ‘ گائے ‘ بھینس ‘ بکری ‘ بھیڑ وغیرہ۔ لَکُمْ تمہارے فائدے کیلئے جس کی تفصیل فِیْھَا دِفْءٌ الخ میں بیان کی ہے۔ گویا لَکُمْ میں اجمال منفعت ہے اور اس کے بعد تفصیل کی گئی ہے۔ دِفًأٌ سردی کی شدت کا دور ہوجانا (قاموس) یعنی جانوروں کے بالوں اور اون سے تم سردی کی سختی دور کرتے ہو ‘ اونی لباس اور کمبل وغیرہ استعمال کرتے ہو۔ مَنَافِعُ سے دوسرے فائدے مراد ہیں۔ افزائش نسل ‘ دودھ ‘ سواری ‘ باربرداری ‘ کھیتی باڑی ‘ خریدو فروخت وغیرہ۔ ومنھا تاکلون اور انہی سے تم کھاتے بھی ہو۔ گوشت ‘ چربی ‘ گھی ‘ دودھ ‘ پنیر ‘ مکھن وغیرہ کھاتے ہو۔ عموماً غذائے حیوانی انہی جانوروں سے حاصل کی جاتی ہے ‘ اسلئے مِنْھَا کو تَأکُلُوْنَ سے پہلے ذکر کیا۔ دوسرے جانوروں کا گوشت تو محض لذت یا دوا کی خاطر کھایا جاتا ہے۔
Top