Mazhar-ul-Quran - Hud : 35
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ١ؕ قُلْ اِنِ افْتَرَیْتُهٗ فَعَلَیَّ اِجْرَامِیْ وَ اَنَا بَرِیْٓءٌ مِّمَّا تُجْرِمُوْنَ۠   ۧ
اَمْ : کیا يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں افْتَرٰىهُ : بنا لایا ہے اس کو قُلْ : کہ دیں اِنِ افْتَرَيْتُهٗ : اگر میں نے اسے بنا لیا ہے فَعَلَيَّ : تو مجھ پر اِجْرَامِيْ : میرا گناہ وَاَنَا : اور میں بَرِيْٓءٌ : بری مِّمَّا : اس سے جو تُجْرِمُوْنَ : تم گناہ کرتے ہو
(اے محبوب کریم ﷺ ) کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ قرآن (خود) بنا لیا ہے، تم فرماؤ :'' اگر میں نے از خود بنا لیا ہوگا تو میرا گناہ مجھ پر ہے اور میں تمہارے گناہوں سے الگ ہوں ''
آنحضرت ﷺ پر قرآن مجید نازل ہوا تو کفار مکہ کہنے لگے :'' یہ قرآن انہوں نے اپنے دل سے گھڑ لیا ہے، خدا نے نہیں اتارا ہے ''۔ اس کا جواب اللہ تعالیٰ نے آنحضرت ﷺ کو بتلایا کہ ان سے کہو کہ یہ قرآن اگر ہم خود بناکر کہتے ہیں تو اس کا جرم ہم پر ہے اور تم جو جھٹلاتے ہو تو اس سے بھی میں بری ہوں۔
Top