Mazhar-ul-Quran - Al-Hajj : 8
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یُّجَادِلُ فِی اللّٰهِ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَّ لَا هُدًى وَّ لَا كِتٰبٍ مُّنِیْرٍۙ
وَ : اور مِنَ النَّاسِ : لوگوں میں سے مَنْ : جو يُّجَادِلُ : جھگڑتا ہے فِي اللّٰهِ : اللہ (کے بارے) میں بِغَيْرِ عِلْمٍ : بغیر کسی علم وَّ : اور لَا هُدًى : بغیر کسی دلیل وَّلَا : اور بغیر کسی كِتٰبٍ : کتاب مُّنِيْرٍ : روشن
اور (ف 1) کوئی آدمی وہ ہے کہ اللہ کی شان میں یوں جھگڑتا ہے بغیر علم کے اور بغیر دلیل کے اور بغیر کسی روشن نوشتہ کے حق سے اپنی گردن موڑ ہوئے
(ف 1) شان نزول۔ یہ آیت ابوجہل وغیرہ ایک جماعت کفار کے حق میں نازل ہوئی جو اللہ تعالیٰ کی صفات میں جھگڑا کرتے، اور اس کی طرف ایسے اوصاف کی نسبت کرتے تھے جو اس کی شان کے لائق نہیں اس پر یہ آیت نازل فرمائی کہ یہ مشرک اللہ کی قدرتین آنکھوں سے دیکھ کر دوبارہ پیدائش کو جھٹلاتے ہیں اور حشر کا ذکر سن کر طرح طرح ایسی بےسند مکڑائی کی باتیں (فضول ) جو بناتے ہیں کہ جن باتوں کے سبب سے خود بھی گمراہی میں پھنستے ہیں اور دوسروں کو اللہ تعالیٰ کی راہ سے روکتے ہیں ان کی یہ باتیں دنیا میں ان کو رسوا اور عقبی میں سخت عذاب کا سزا وار ٹھہراویں گی کیونکہ ظلم کے طور پر تو اللہ تعالیٰ کسی کو سزا دینا نہیں چاہتا لیکن سزا کے قابل جرم پر سزا کے دینے کا اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے جو کسی طرح ٹل نہیں سکتا۔
Top