Tafseer-e-Madani - Al-Hajj : 8
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یُّجَادِلُ فِی اللّٰهِ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَّ لَا هُدًى وَّ لَا كِتٰبٍ مُّنِیْرٍۙ
وَ : اور مِنَ النَّاسِ : لوگوں میں سے مَنْ : جو يُّجَادِلُ : جھگڑتا ہے فِي اللّٰهِ : اللہ (کے بارے) میں بِغَيْرِ عِلْمٍ : بغیر کسی علم وَّ : اور لَا هُدًى : بغیر کسی دلیل وَّلَا : اور بغیر کسی كِتٰبٍ : کتاب مُّنِيْرٍ : روشن
اور کچھ لوگ ایسے ہیں جو جھگڑا کرتے ہیں اللہ کی ذات وصفات کے بارے میں بغیر کسی علم کے اور بدون کسی دلیل اور روشن کتاب کے
21 اللہ کے بارے میں جھگڑنے کی بدبختی کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں "۔ اور وہ اس کی قدرت قاہرہ اور حکمت باہرہ سے متعلق طرح طرح کے سوالات اٹھاتے اور شکوک و شبہات پیدا و پیش کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو ان ظالموں کے باطن ایسے سیاہ ہوگئے کہ یہ اس کی قدرت مطلقہ، حکمت بالغہ اور رحمت شاملہ کے ایسے کھلے اور واضح مظاہر خود اپنی ذوات میں اور اپنے گرد و پیش میں پھیلی بکھری کائنات میں دیکھنے کے باوجود اسی وحدہ لاشریک کے حقوق و اختیارات اور اس کی ذات وصفات کے بارے میں جھگڑے کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ مشرکین اگرچہ خداوند قدوس کے وجود اور اس کی ذات اقدس واعلیٰ کے منکر نہیں تھے مگر وہ اس کے ساتھ دوسرے بہت سے شرکاء بھی مانتے تھے۔ اور ان کے لیے بھی خدائی صفات کا دعویٰ کرتے تھے۔ اور اس کے لیے وہ طرح طرح کے مشرکانہ فلسفے گھڑتے تھے۔ جیسا کہ آج بھی مشرکوں کے یہاں پایا جاتا ہے۔ اور مشرک کہتے ہی اس کو ہیں جو اللہ تعالیٰ کی ذات کو مانتا ہو مگر اس کے ساتھ دوسروں کو بھی شریک جانتا ہو۔ سو ایسا ماننا نہ ماننے کے برابر ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو اس بنا پر ایسے لوگ اللہ کے بارے میں طرح طرح کے جھگڑے کرتے ہیں۔ 22 اور جھگڑے بھی بغیر کسی سند اور دلیل کے : محض اٹکل پچو باتوں، فرضی وہمی فلسفوں اور بےبنیاد مفروضوں اور ڈھکوسلوں کی بنیاد پر۔ اور حق و حقیقت سے آنکھیں میچ کر اور غافل و لاپرواہ بن کر۔ والعیاذ باللہ ۔ نہ ان کے پاس مشاہدہ پر مبنی کوئی دلیل نہیں ہوتی۔ نہ عقل سلیم کی اور نہ نقل صحیح یعنی کسی آسمانی کتاب و وحی کی کوئی دلیل ہوتی ہے۔ بلکہ محض ڈھکوسلے اور مفروضے ہوتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ جو چیز یہ لوگ پیش کرتے ہیں وہ یہ ہوتی ہے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسے ہی کرتے پایا ہے۔ لہذا ہم اپنی اس میراث کو ترک نہیں کرسکتے۔ یعنی جہاں انہوں نے اپنی جہالت کی بنا پر کوئی مکھی ماری تھی ہم بھی وہاں پر مکھی مارتے رہیں گے خواہ یہ بات عقل و نقل کے کتنے ہی خلاف کیوں نہ ہو۔
Top