Mazhar-ul-Quran - Al-A'raaf : 56
وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَ ادْعُوْهُ خَوْفًا وَّ طَمَعًا١ؕ اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ
وَ : اور لَا تُفْسِدُوْا : نہ فساد مچاؤ فِي الْاَرْضِ : زمین میں بَعْدَ : بعد اِصْلَاحِهَا : اس کی اصلاح وَادْعُوْهُ : اور اسے پکارو خَوْفًا : ڈرتے وَّطَمَعًا : اور امید رکھتے اِنَّ : بیشک رَحْمَتَ : رحمت اللّٰهِ : اللہ قَرِيْبٌ : قریب مِّنَ : سے الْمُحْسِنِيْنَ : احسان (نیکی) کرنیوالے
اور زمین میں فساد نہ پھیلاؤ اس کی اصلاح کے بعد اور تم اللہ سے دعا کرو ڈرتے ہوئے اور امید وار رہتے ہوئے، بیشک اللہ کی رحمت نیکی کرنے والوں سے قریب ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اس آیت شریفہ میں اپنی قدرت کو بیان فرمایا کہ جس طرح ہم دنیا میں تمہاری آنکھوں کے سامنے ہوائیں چلاتے ہیں اور پھر مینہ برساتے ہیں اور ان سے ہر قسم کا سبزہ نکالتے ہیں، اسی طرح ہم قیامت کے دن مردوں کو قبروں سے نکالیں گے۔ مینہ کی مثال سے مطلب یہ ہے کہ جس نے علم وہدایت سے جو خدا تعالیٰ نے بھیجا آپ بھی فائدہ اٹھایا اور لوگوں کو بھی نفع پہنچایا اور جس نے اللہ کی بھیجی ہوئی ہدایت کو قبول نہ کیا اور نہ اس سے فائدہ اٹھایا اور نہ اوروں کو نفع دیا۔
Top