Mazhar-ul-Quran - Ash-Sharh : 4
وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ
وَ : اور رَفَعْنَا : ہم نے بلند کیا لَكَ : آپ کے لئے ذِكْرَكَ : آپ کا ذکر
اورف 3 ہم نے تمہارے لیے تمہارا ذکر بلند کردیا (کہ اپنے نام کے ساتھ تمہارا نام رکھا)
ذکر مصطفیٰ کی بلندی۔ (ف 3) حدیث شریف میں سید عالم نے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) سے آیت کو دریافت فرمایا تو انہوں نے کہا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ آپ کے ذکر کی بلندی ہی میں ہے کہ جب میرا ذکر کیا جائے ، میرے ساتھ آپ کا بھی ذکر کیا جائے ، حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ مراد اس سے یہ ہے کہ اذان تکبیر میں تشہد میں منبروں پر خطبوں میں تو اگر کوئی اللہ کی عبادت کرے ہر بات میں اس کی تصدیق کرے اور سید عالم کی رسالت کی گواہی نہ دے تو یہ سب بیکار وہ کافر ہی رہے گا، قتادہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کا ذکر دنیا وآخرت میں بلند کیا، ہر خطیب ہر تشہد پڑھنے والا اشھد ان لا الہ الا الہ کے ساتھ اشھد ان محمدرسول اللہ پکارتا ہے بعض مفسرین نے فرمایا کہ آپ کے ذکر کی بلندی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء سے آپ پر ایمان لانے کا عہد لیا (تفسیر خزائن)
Top