Tafseer-e-Majidi - Ash-Sharh : 4
وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ
وَ : اور رَفَعْنَا : ہم نے بلند کیا لَكَ : آپ کے لئے ذِكْرَكَ : آپ کا ذکر
اور آپ کی خاطر آپ کا آوازہ بلند کردیا،3۔
3۔ (چنانچہ کلمہ شہادت میں، اذان میں، اقامت میں، تشہد میں، خالق کے نام کے ساتھ ساتھ اگر مخلوق میں سے کسی کا نام آتا ہے تو وہ آپ ﷺ ہی کا) (آیت) ” رفعنا “۔ ضمیر متکلم قابل غور ہے۔ یہ آپ ﷺ کا آوازہ تو ہم نے بلند کر رکھا ہے، نہ کسی کی مخالفت چلنے پائی، نہ کسی معاند کی کوئی تدبیر کارگر ہونے پائی۔ لک۔ ل تخصیص کا ہے۔ یعنی ایسی رفعت آپ ہی کے لئے ہے، کوئی اس میں آپ ﷺ کا شریک نہیں۔ رفع ذکر “۔ (آوازۂ بلند) کی ایک فرد یہ بھی ہے کہ منکرین ومعاندین میں جو چوٹی کے سردار و اکابر ہیں، ان تک کو آپ ﷺ کی عظمت و جلالت کا اعتراف ہے، ملاحظہ ہو حاشیہ تفسیر انگریزی۔
Top