بیشک وہ (آگ) ان پر بند کردی جائے گی (اس کے شعلے) لمبے لمبے ستونوں کی صورت میں ہوں گی۔
موصدۃ کا معنی ہے مطبقہ، یعنی تہہ در تہہ ہوگی۔ یہ حضرت حسن بصری اور ضحاک کا نقطہ نظر ہے سورة بلد میں اس کے بارے میں گفتگو گزر چکی ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے کہ قریش کی لغت کے مطابق اس کا معنی مغلقہ ہے یعنی بند کردی جائے گی وہ کہتے ہیں : آصدت الماب جب تو دروزے کو بند کردے ؛ یہ مجاہد کا قول ہے ؛ اس معنی میں عبید اللہ بن قیس رقیات کا قول ہے :
ان فی القصر لو دخلنا غزلا۔۔۔ مصفقا موصدا علیہ الحجاب
کاش ! ہم داخل ہوتے بیشک محل میں ایک ہرن ہے جس پر حجاب ڈال دیا گیا ہے۔