16 ۔ (اپنی قلت تعداد اور بےسروسامانی اور دشمن کی کثرت تعداد سازوسامان پر نظر کرکے)
17 ۔ یہی مضمون سورة آل عمران پارۂ چہارم میں آیا ہے اور حاشیے وہاں گزر چکے۔ (آیت) ” مردفین “۔ سے مراد شاید یہ ہو کہ جس طرح آج میدان جنگ میں باقاعدہ فوجوں کے جنگی دستے ترتیب کے ساتھ ایک کے بعد ایک آتے رہتے ہیں اسی جنگی نظام وترتیب کے ساتھ فرشتوں کے دستوں کا نزول ہوتا رہا۔ المردف المتقدم الذی اردف غیرہ (راغب) اے متتابعین تاتی فرقۃ بعد فرقۃ وذالک اھیب فی العیون (قرطبی) (آیت) ” فاستجاب لکم “۔ یہ وعدہ امداد الہی پیغمبر کے ذریعہ سے ہوا۔