Tafseer-e-Madani - Al-Humaza : 8
اِنَّهَا عَلَیْهِمْ مُّؤْصَدَةٌۙ
اِنَّهَا عَلَيْهِمْ : بیشک وہ ان پر مُّؤْصَدَةٌ : بند کی ہوئی
اسے ان (بدبختوں) پر ہر طرف سے موندھ دیا گیا ہوگا
(8) آتش دوزخ کی ہولناکی کے ایک خاص پہلو کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا اور دوزخ کی اس ہولناک آگ کی ہولناکی کے ایک اور خاص پہلو کے ذکر وبیان کے طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ اس کو ان لوگوں پر ہر طرف سے موندھ دیا گیا ہوگا، تاکہ نہ اس کے اندر کی سوزش و گرمی اور ہولناک تپش باہر نکل سکے اور نہ باہر سے کسی ٹھنڈی ہوا کا کوئی جھونکا اندر آسکے، والعیاذ باللہ العظیم، ( روح، قرطبی، مراغی، ابن کثیر، خازن وغیرہ) سو جس کافر و منکر کا انجام یہ ہونے والا ہے اس کو اگر دنیا ساری کی دولت بھی مل جائے تو بھی اس کو کیا ملا ؟ سو اصل دولت ایمان و یقین ہی کی دولت ہے اس کے ساتھ اگر دنیاوی مال و دولت بھی نصیب ہوجائے اور اس کو اپنے خالق ومالک کی رضا کے لیے اور دین حنیف کی تعلیمات مقدسہ کے مطابق خرچ کرنے کی توفیق وسعادت بھی مل جائے تو وہ بھی خیر بن جائے گی اور " نور علی نور " کا مصداق ہوجائے گی، ورنہ وہ عذاب و وبال جان بن جائے گی، اور اگر دنیا نہ بھی ملے تو بھی خیر ہی ہوگی، سو مومن صادق کی ہر حالت خیر ہی خیر ہے، جیسا کہ صحیح احادیث میں اس کی تصریح موجود ہے، فالحمد للہ الذی شرفنا بنعمۃ الایمان اللھم فزدنا منہ وثبتنا علیہ، ووفقنا لما تحب وترضی۔
Top