Al-Qurtubi - Al-Israa : 34
وَ لَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ حَتّٰى یَبْلُغَ اَشُدَّهٗ١۪ وَ اَوْفُوْا بِالْعَهْدِ١ۚ اِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُوْلًا
وَلَا تَقْرَبُوْا : اور پاس نہ جاؤ مَالَ الْيَتِيْمِ : یتیم کا مال اِلَّا : مگر بِالَّتِيْ : اس طریقہ سے ھِيَ : وہ اَحْسَنُ : سب سے بہتر حَتّٰى : یہاں تک کہ يَبْلُغَ : وہ پہنچ جائے اَشُدَّهٗ : اپنی جوانی وَاَوْفُوْا : اور پورا کرو بِالْعَهْدِ : عہد کو اِنَّ : بیشک الْعَهْدَ : عہد كَانَ : ہے مَسْئُوْلًا : پرسش کیا جانے والا
اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ پھٹکنا مگر ایسے طریق سے کہ بہت بہتر ہو یہاں تک کہ وہ جوانی کو پہنچ جائے، اور عہد کو پورا کرو کہ عہد کے بارے میں ضرور پرسش ہوگی۔
آیت نمبر 34 اس میں دو مسئلے ہیں : مسئلہ نمبر 1 ۔ قولہ تعالیٰ : ولا تقربوا مال الیتیم الابالتی ھی احسن حتی یبلغ اشدہ اس کے بارے میں کلام سورة الانعام میں گزر چکی ہے۔ مسئلہ نمبر 2 ۔ قولہ تعالیٰ : واوفوابالعھد اس کے بارے کئی مقامات پر کلام گزرچکی ہے۔ زجاج نے کہا ہے : ہر وہ کام جس کے بارے اللہ تعالیٰ نے حکم دیا اور جس سے منع کیا ہے پس وہی عہد ہے۔ ان العھد کان مسولا عنہ، بیشک اس عہد کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ پس کلام میں عنہ محذوف ہے، جیسا کہ یہ قول ہے : ویفعلون مایؤمرون۔ (لتحریم) بہ (اور وہی کرتے ہیں جس کے بارے وہ حکم دیئے جاتے ہیں ) ۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : بیشک عہد کے بارے عہد توڑنے والے کو رلانے اور رسوا کرنے کے لئے سوال کیا جائے گا : تو نے کیوں توڑا ہے ؟ جیسا کہ زندہ درگور کی گئی بچی سے درگور کرنے والے کو رلانے اور رسوا کرنے کیلئے سوال کیا جائے گا
Top