Al-Qurtubi - Al-Baqara : 12
اَلَاۤ اِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُوْنَ وَ لٰكِنْ لَّا یَشْعُرُوْنَ
اَلَا : سن رکھو إِنَّهُمْ : بیشک وہ هُمُ الْمُفْسِدُونَ : وہی فساد کرنے والے وَلَٰكِنْ : اور لیکن لَا يَشْعُرُونَ : نہیں سمجھتے
دیکھو ! یہ بلاشبہ مفسد ہیں لیکن خبر نہیں رکھتے
آیت نمبر 12 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : الا انھم ھم المفسدون یہ منافقین کے قول کا رد ہے اور ان کو جھٹلانا ہے، ارباب المعانی نے کہا : جس نے دعویٰ ظاہر کیا اس نے جھوٹ بولا، کیا آپ نے ملاحظہ نہیں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا الا انھم ھم المفسدون یہ صحیح ہے ان کو کسرہ دیا گیا ہے، کیونکہ یہ ابتداء کلام میں ہے۔ یہ نحاس کا قول ہے۔ علی بن سلیمان نے کہا : ان پر فتحہ بھی جائز ہے جیسا کہ سیبویہ نے جائز قرار دیا ہے۔ حقا انک منطلق بمعنی الا ہے، اور “ ھم ” اس کا مبتدا ہونا جائز ہے۔ اور المفسدون خبر ہے پھر مبتدا اور خبر، ان کی خبر ہیں اور یہ بھی جائز ہے کہ “ ھم ” انھم میں جو ہاء اور میم ہے اس کی تاکید کے لئے ہو۔ یہ بھی جائز ہے کہ ہم فاصلہ ہو کو فی اس کو عماد کہتے ہیں اور المفسدون ان کی خبر ہے۔ تقدیر عبارت یوں ہے الا انھم المفسدون جیسا کہ اولئک ھم المفلحون۔ کے قول میں گزر چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ولکن لا یشعرون ابن کیسان نے کہا : کہا جاتا ہے جو جانتا نہ ہو کہ وہ مفسد ہے تو اس کی مذمت نہیں ہوتی۔ مذمت تو اس کی ہوتی ہے جو جانتا ہو کہ وہ مفسد ہے پھر علم کے باوجود فساد برپا کرے۔ ابن کیسان نے کہا : اس کے دو جواب ہیں یہ خفیۃً فساد کرتے تھے اور ظاہر صلاح کرتے تھے اور وہ یہ نہ جانتے تھے کہ ان کا یہ معاملہ نبی کریم ﷺ کے پاس ظاہر ہوگا۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ان کا فساد ان کے نزدیک صلاح تھا اور وہ نہ جانتے تھے کہ یہ فساد ہے۔ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی، حق کو ظاہر کرنے اور اس کی اتبع کو ترک کر کے۔ ولکن یہ حرف تاکید ور استدراک ہے اس میں نفی اور اثبات ضروری ہے۔ اگر اس سے پہلے نفی ہو تو اس کے بعد ایجاب ہوگا۔ اگر اس سے پہلے ایجاب ہو تو اس کے بعد نفی ہوگی۔ اس کے بعد ایک اسم پر اکتفا بھی جائز ہے جب پہلے ایجاب ہو۔ لیکن تو اس کے بعد ماقبل کا مخالف جملہ ذکر کرے گا جیسا کہ اس آیت میں ہے اور تیسرا قول ہے جاءنی زید ولکن عمرو لم یجئ۔ اور یہ جائز نہیں جاءنی زید لکن عمرو پھر تو خاموش ہوجائے کیونکہ لکن کی جگہ بل کی وجہ سے اس جیسی مثال میں مستغنی ہوجاتے ہیں۔ یہ اسی صورت میں جائز ہے جب پہلے نفی ہو جیسے تیرا قول ہے ما جاءنی زید لکن عمرو۔
Top