Al-Qurtubi - Al-Ankaboot : 49
بَلْ هُوَ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ فِیْ صُدُوْرِ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ١ؕ وَ مَا یَجْحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ اِلَّا الظّٰلِمُوْنَ
بَلْ هُوَ : بلکہ وہ (یہ) اٰيٰتٌۢ بَيِّنٰتٌ : واضح آیتیں فِيْ صُدُوْرِ : سینوں میں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ ۭ : علم دیا گیا وَمَا يَجْحَدُ : اور نہیں انکار کرتے بِاٰيٰتِنَآ : ہماری آیتوں کا اِلَّا : مگر (صرف) الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
بلکہ یہ روشن آیتیں ہیں جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے ان کے سینوں میں (محفوظ) ہیں ہماری آیتوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں جو بےانصاف ہیں
اس سے مراد قرآن ہے : حضرت حسن بصری نے کہا : فراء نے حضرت عبداللہ کی قرأت میں گمان کیا ہے : معنی ہے بلکہ قرآن کی آیات، آیات بینات ہیں (3) حضرت حسن بصری نے کہا : اس کی مثل (الاعراف 203) ہے اگر یہ جائز ہے تو اس کی مثل (الکہف 98) بھی جائز ہے۔ حضرت حسن بصری نے کہا : اس امت کی حفظ کی صلاحیت سے نوازا گیا اس امت سے پہلے کے لوگ اپنی کتابوں کو دیکھ کر ہی پڑھا کرتے تھے جب وہ اسے بند کرتے تو سوائے انبیاء کے کوئی انہیں یاد رکھنے والا نہ ہوتا۔ حضرت کعب نے اس امت کی صفت بیان کرتے ہوئے کہا : یہ علماء و حکماء ہیں اور فقہ میں انبیاء ہیں : یعنی یہ قرآن اس طرح نہیں جس طرح باطل پرست کہتے ہیں کہ یہ جادو ہے یا شعر ہے بلکہ یہ ایسی علامات اور دلائل ہیں جن کی مدد سے اللہ کا دین، اس کے احکام کی پہچان ہے۔ یہ ان لوگوں کے سینوں میں اس طرح ہے جن کو علم عطا کیا گیا وہ حضور ﷺ کے صحابہ اور مومنین ہیں وہ اسے یاد کرتے ہیں اور پڑھتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کے علم سے صفت بیان کی ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ذہنوں سے اللہ تعالیٰ کے کلام انسانوں اور شیاطین کے کلام میں امتیاز کیا ہے۔ قتادہ اور حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : ھو ضمیر سے مراد حضور ﷺ کی ذات ہے : مراد اہل کتاب ہے جو اپنے ہاں کتابوں میں لکھا ہوا پاتے ہیں کہ آپ ﷺ کی یہ صفت ہے کہ آپ امی ہیں نہ پڑھتے ہیں نہ ہی لکھتے ہیں لیکن انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور انہوں نے بات کو چھپا دیا۔ یہ طبری کا پسندیدہ نقطہ نظر ہے۔ اس قول کی دلیل حضرت ابن مسعود ؓ کی قرأت اور ابن سمیقع کی قرأت ہے بل ہذا آیات بینات حضور ﷺ آیات تھے ایک آیت نہ تھے کیونکہ آپ دین کے معاملہ میں آیات کثیرہ پر دلالت کرتے تھے، اسی وجہ سے فرمایا : ایک قول یہ کیا گیا ہے : بلکہ آیات بینات والے ہیں تو مضاف کو حذف کردیا گیا۔ ظالمون سے مراد کفار ہیں کیونکہ انہوں نے حضور ﷺ کی نبوت اور جو پیغام حق آپ لائے اس کا انکار کیا۔
Top