Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 55
اِذْ قَالَ اللّٰهُ یٰعِیْسٰۤى اِنِّیْ مُتَوَفِّیْكَ وَ رَافِعُكَ اِلَیَّ وَ مُطَهِّرُكَ مِنَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ جَاعِلُ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْكَ فَوْقَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ١ۚ ثُمَّ اِلَیَّ مَرْجِعُكُمْ فَاَحْكُمُ بَیْنَكُمْ فِیْمَا كُنْتُمْ فِیْهِ تَخْتَلِفُوْنَ
اِذْ
: جب
قَالَ
: کہا
اللّٰهُ
: اللہ
يٰعِيْسٰٓى
: اے عیسیٰ
اِنِّىْ
: میں
مُتَوَفِّيْكَ
: قبض کرلوں گا تجھے
وَرَافِعُكَ
: اور اٹھا لوں گا تجھے
اِلَيَّ
: اپنی طرف
وَمُطَهِّرُكَ
: اور پاک کردوں گا تجھے
مِنَ
: سے
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
كَفَرُوْا
: انہوں نے کفر کیا
وَجَاعِلُ
: اور رکھوں گا
الَّذِيْنَ
: وہ جنہوں نے
اتَّبَعُوْكَ
: تیری پیروی کی
فَوْقَ
: اوپر
الَّذِيْنَ
: جنہوں نے
كَفَرُوْٓا
: کفر کیا
اِلٰى
: تک
يَوْمِ الْقِيٰمَةِ
: قیامت کا دن
ثُمَّ
: پھر
اِلَيَّ
: میری طرف
مَرْجِعُكُمْ
: تمہیں لوٹ کر آنا ہے
فَاَحْكُمُ
: پھر میں فیصلہ کروں گا
بَيْنَكُمْ
: تمہارے درمیان
فِيْمَا
: جس میں
كُنْتُمْ
: تم تھے
فِيْهِ
: میں
تَخْتَلِفُوْنَ
: اختلاف کرتے تھے
اس وقت خدا نے فرمایا کی عیسیٰ میں تمہاری دنیا میں رہنے کی مدت پوری کرکے تم کو اپنی طرف اٹھالوں گا اور تمہیں کافروں (کی صحبت) سے پاک کردونگا اور جو لوگ تمہاری پیروی کریں گے ان کو کافروں پر قیامت تک فائق (و غالب) رکھوں گا پھر تم سب میرے پاس لوٹ کر آؤ گے تو جن باتوں میں تم میں اختلاف کرتے تھے اس دن تم میں ان کا فیصلہ کردونگا
آیت نمبر :
55
۔ قولہ تعالیٰ : (آیت) ” اذ قال اللہ یعیسی انی متوفیک “۔ اذ میں عامل یا تو مکروا ہے یا فعل مضمر ہے، اہل معافی کی ایک جماعت جن میں ضحاک اور فراء بھی ہیں انہوں نے ارشاد باری تعالیٰ (آیت) ” انی متوفیک ورافعک الی کے بارے کہا ہے کہ اس میں تقدیم وتاخیر ہے، کیونکہ واؤ ترتیب کو ثابت نہیں کرتی، اور معنی یہ ہے : انی رافعک الی ومطھرک من الذین کفروا ومتوفیک بعد ان تنزل من السمائ “۔ (میں تمہیں اپنی طرف اٹھانے والا ہوں اور تمہیں ان لوگوں کی تہمتوں سے پاک کرنے والا ہوں جنہوں نے تیرا انکار کیا اور تمہیں آسمان سے اتارے جانے کے بعد تمہیں موت دوں گا) اسی طرح یہ ارشاد ہے (آیت) ” ولولا کلمۃ سبقت من ربک لکان لزاما واجل مسمی “۔ (طہ) ترجمہ ؛ اور اگر انکے (انجام کے) متعلق آپ کے رب کا فیصلہ پہلے نہ ہوچکا ہوتا اور انکے لئے ایک وقت مقرر نہ کردیا گیا ہوتا تو ابھی ان پر عذاب نازل ہوجاتا۔ اس میں تقدیر عبارت یہ ہے ولولاکلۃ سبقت من ربک واجل مسمی لکان لزاما۔ شاعر نے کہا ہے : الا یانخلۃ من ذات عرق علیک ورحمۃ اللہ السلام : اس میں تقدیر عبارت، علیک السلام ورحمۃ اللہ، یعنی اس میں بھی تقدیم وتاخیر ہے۔ حسن اور ابن جریج نے کہا ہے : متوفیک کا معنی ہے : میں تمہیں قبضہ میں لینے والا ہوں اور بغیر موت کے آسمان کی طرف اٹھانے والا ہوں جیسا کہ کہا جاتا ہے : توفیت مالی من فلان یعنی میں نے فلاں سے اپنا مال قبضے میں لے لیا۔ اور وہب بن منبہ نے کہا ہے : اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو دن کی تین ساعتوں کے لئے موت دی اور پھر انہیں آسمان کی طرف اٹھا لیا، لیکن یہ قول بعید از حقیقت ہے، کیونکہ آپ کے آسمان سے اترنے اور دجال کو قتل کرنے کے بارے حضور نبی مکرم ﷺ سے صحیح احادیث مروی ہیں، جیسا کہ ہم نے اسے ” کتاب التذکرہ “ میں کیا ہے اور اس کتاب میں بھی کچھ گزر چکا ہے اور کچھ آگے آئے گا۔ اور ابن زید نے کہا ہے : متوفیک بمعنی قابضک (میں تجھے قبضہ میں لینے ہوں) ہے اور متوفیک اور رافعک ایک ہی ہے اور اس کے بعد موت نہیں ہے۔ ابن طلحہ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ متوفیک کا معنی ممیتک ہے (یعنی میں تجھے موت دینے والا ہوں) حضرت ربیع بن انس نے کہا ہے کہ اس سے مراد نیند کی موت ہے (جیسا کہ) اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : وھو الذی یتوفا کم باللیل یعنی تمہیں رات کے وقت سلا دیتا ہے کیونکہ نیند اخوالموت ہے، جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جب آپ سے پوچھا گیا کیا جنت میں نیند ہوگی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : نہیں اخوالموت ہے اور جنت میں کوئی موت نہیں “ اسے دارقطنی نے بیان کیا ہے۔ اور صحیح یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں بغیر وفات اور بغیر نیند کے آسمان کی طرف اٹھا لیا، جیسا کہ حسن اور ابن زید نے کہا ہے : اور اسے ہی طبری نے اختیار کیا ہے اور یہی حضرت ابن عباس ؓ سے صحیح روایت ہے، اور ضحاک نے بھی یہی کہا ہے، ضحاک نے کہا ہے : واقعہ یہ ہے کہ جب انہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو قتل کرنے کا ارادہ کیا، حواری ایک کمرے میں جمع ہوئے اور وہ بارہ آدمی تھے تو حضرت مسیح (علیہ السلام) کمرے کے طاق سے ان پر داخل ہوئے تو ابلیس نے یہود کی جماعت کو اس سے آگاہ کردیا، چناچہ ان میں سے چار ہزار آدمی سوار ہو کر آئے اور انہوں نے کمرے کے دروازہ کو گھیر لیا، تو حضرت مسیح (علیہ السلام) نے حواریوں کو کہا : تم میں سین کون ہے جو نکلے گا اور اسے قتل کردیا جائے گا اور وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا ؟ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے نبی ! میں پس آپ نے اون سے بنا ہوا ایک جبہ اور ایک عمامہ اس کی طرف پھینکا اور اسے اپنا نیزہ (مراد ایسا ڈنڈا جس کے نیچے پھل لگا ہوا ہو) بھی عطا فرمایا اور اسے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے مشابہ بنا دیا گیا، وہ یہود کی طرف نکلا تو انہوں نے اسے قتل کردیا اور اسے سولی دے دی اور رہے حضرت مسیح (علیہ السلام) تو اللہ تعالیٰ نے انہیں پر عطا فرمائے اور انہیں نور کا لباس پہنا دیا اور ان سے کھانے پینے کی لذت منقطع کردی تو وہ ملائکہ کے ساتھ اڑ گئے، ابوبکر بن ابی شیبہ نے ذکر کیا ہے کہ ابو معاویہ اعمش نے منہال سے، انہوں نے حضرت سعید بن جبیر سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت بیان کی ہے کہ انہوں نے کہا : جب اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو آسمان کی طرف اٹھانے کا ارادہ فرمایا تو وہ اپنے اصحاب کی طرف نکلے وہ بارہ آدمی تھے، ایک معین کمرے میں جمع تھے اور آپ کے سر سے پانی کے قطرے گر رہے تھے تو آپ نے انہیں کہا، خبر دار بلاشبہ تم میں سے وہ ہے جو عنقریب میرے بارے میں بارہ مرتبہ انکار کرے گا اس کے بعد کہ وہ میرے ساتھ ایمان لا چکا ہے، پھر آپ نے فرمایا : تم میں سے کون ہے جس پر میری شبیہ ڈال دی جائے پھر وہ میری جگہ قتل کردیا جائے تو وہ میرے درجہ میں میرے ساتھ ہوگا ؟ تو ان کے جوانوں میں سے ایک جوان اٹھا اور اس نے کہا میں، تو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا : تو بیٹھ جا، پھر آپ نے دوبارہ بات کی تو وہی جوان اٹھا اور اس نے کہا : میں تو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا : تو بیٹھ جا، آپ نے پھر تو بیٹھ جا، آپ نے پھر اپنی بات کی تو وہی جوان پھر اٹھا اور اس نے کہا میں تو اب کی بار آپ نے فرمایا : ہاں تو ہی وہ ہے، تو اللہ تعالیٰ نے اس پر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا پر تاؤ ڈال دیا، اور اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو اس سوراخ سے اوپر اٹھا لیا جو گھر میں آسمان کی طرف تھا، راوی نے بیان کیا : اور پھر تلاش کرنے والے یہودی آئے اور انہوں نے اس مشابہ شخص کو پکڑ لیا اور اسے قتل کردیا اور پھر اسے سولی پر لٹکا دیا اور ان میں سے بعض نے آپ کا بارہ مرتبہ انکار کیا بعد اس کے کہ وہ آپ کے ساتھ ایمان لا چکے تھے، پس اس طرح وہ تین فرقوں میں تقسیم ہوگئے ایک فرقے نے کہا : ہم میں اللہ تعالیٰ رہا جب تک اس نے چاہا پھر وہ آسمان کی طرف بلند ہوگیا اور وہ یعقوبیہ ہیں، اور ایک گروہ نے کہا : ہم میں ابن اللہ رہے جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا پھر اللہ تعالیٰ نے چاہا پھر اللہ تعالیٰ نے اسے اپنی طرف اٹھالیا اور یہ نسطوریہ ہیں، اور ایک فرقے نے کہا : ہم میں اللہ تعالیٰ کا بندہ اور اس کا رسول رہا جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا اور پھر اسے اپنی طرف اٹھا لیا اور یہ مسلمان ہیں، پھر دونوں کافر گروہ مسلمان گروہ پر غالب آگئے اور انہوں نے اسے قتل کردیا، پھر اسلام مسلسل مٹتا رہا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا بندہ اور اس کا رسول رہا جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا اور پھر اسے اپنی طرف اٹھا لیا اور یہ مسلمان ہیں، پھر دونوں کافر گروہ مسلمان گروہ پر غالب آگئے اور انہوں نے اسے قتل کردیا، پھر اسلام مسلسل مٹتا رہا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو مبعوث فرمایا تو وہ قتل کردیئے گئے پھر اسلام مسلسل مٹتا رہا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو مبعوث فرمایا تو وہ قتل کردیئے گئے اور اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (آیت) ” فامنت طائفۃ من بنی اسرائیل وکفرت طآئفۃ فایدنا الذین امنوا “ (الصف :
14
) یعنی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے زمانہ میں ان کے آباء ایمان لائے ” علی عدوھم “ یعنی ہم نے اہل ایمان کے دین کو کفار کے دین پر غلبہ دینے میں ان کی تائید کی (آیت) ” فاصبحوا ظاھرین “۔ پس وہ غالب ہوگئے۔ اور صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے۔ (
1
) (صحیح بخاری، باب نزول عیسیٰ ابن مریم (علیہا السلام) “۔ حدیث نمبر
3192
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” قسم بخدا ! ابن مریم عادل حکمران کی حیثیت سے ضرور نازل ہوں گے وہ صلیب کو توڑ ڈالیں گے اور خنزیر کو ضرور قتل کریں گے اور جزیہ ختم کردیں گے اور جوان اونٹنیوں کو چھوڑ دیا جائے گا اور ان پر کوئی کام نہ کیا جائے گا اور کینہ باہم ایک دوسرے سے بغض رکھنا اور باہمی حسد سب ختم ہوجائے گا اور آپ مال کی طرف دعوت دیں گے اور کوئی اسے قبول نہ کرے گا “۔ اور آپ ہی سے یہ بھی روایت ہے کہ حضور نبی مکرم ﷺ نے فرمایا : ” قسم ہے اس ذات کی جس کے دست قدرت میں میری جان ہے ابن مریم کو (مکہ اور مدینہ کے درمیان) روحاء کے راستہ پر ڈالا جائے گا حج کے لئے یا عمرہ کرنے کے لئے یا اس لئے تاکہ وہ دونوں کو ایک ساتھ کریں۔ “ وہ کسی نئی شریعت کے ساتھ نزول نہیں فرمائیں گے کہ اس سے ہماری شریعت منسوخ ہوجائے بلکہ وہ ان امور کی تجدید کے لئے نازل ہوں گے جو اس شریعت کے متبعین نے اس سے بوسیدہ کردیئے ہیں اور مٹا ڈالے ہیں، اسی طرح صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تم کیسی (شان سے) ہو گے جب ابن مریم تم میں نزول فرمائیں گے اور تمہارا امام تم میں سے ہوگا “ اور ایک روایت میں الفاظ فامکم منکم ہیں، ابن ابی ذئب نے کہا : تم جانتے ہو تو میں سے امکم کیا ہے ؟ میں نے کہا : آپ ہی مجھے بتائیے، تو انہوں نے کہا : پس تمہاری اصل (فامکم) تمہارے رب وتعالیٰ کی کتاب ہے اور تمہارے نبی کریم ﷺ کی سنت ہے (
1
) (صحیح بخاری، باب نزول عیسیٰ ابن مریم علیہا السلام، حدیث نمبر
3193
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) ہم نے کتاب التذکرہ “ میں اس بارے قدرے تفصیل سے بیان کیا ہے۔ والحمد للہ۔ اور (آیت) ” متوفیک “ اصل میں متوفیک ہے اور ضمہ کو ثقیل ہونے کی وجہ سے حذف کردیا گیا اور یہ ان کی خبر ہے اور (آیت) ” ورافعک “ اس پر معطوف ہے اور اسی طرح (آیت) ” مطھرک اور (آیت) ” وجاعل الذین اتبعوک “ بھی ہیں اور یہ بھی جائز ہے کہ (آیت) ” وجاعل الذین “ اصل ہو اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ (آیت) ” ومطھرک من الذین کفروا پر وقف تام ہے، نحاس نے کہا ہے : یہ قول حسن ہے، (آیت) ” وجاعل الذین اتبعوک “ اور بنانے والا ہوں ان کو جنہوں نے (اے محمد ﷺ آپ کی اتباع کی (آیت) ” فوق الذین کفروا “ حجت اور قیام دلیل کے ساتھ غالب ان پر جنہوں نے کفر کیا اور یہ بھی کہا گیا ہے : بالعزوالغلبۃ “۔ یعنی عزت اور غلبے کے ساتھ کفر کرنے والوں پر غالب، اور ضحاک اور محمد ابان نے کہا ہے : مراد حواری ہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
Top