Al-Qurtubi - Al-Haaqqa : 49
وَ اِنَّا لَنَعْلَمُ اَنَّ مِنْكُمْ مُّكَذِّبِیْنَ
وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَنَعْلَمُ : البتہ ہم جانتے ہیں اَنَّ مِنْكُمْ : بیشک تم میں سے مُّكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والے ہیں
اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے بعض اس کو جھٹلاتے ہیں
وانا لنعلم ان منکم مکذبین۔ ربیع نے کہا، قرآن کو جھٹلانے اولے ہیں (1) وانہ لحسرۃ ضمیر سے مراد تکذیب ہے، حسرت سے مراد ندامت ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : قیامت کے روز قرآن کافروں کے لئے حسرت ہوگا جب وہ مومنوں کا ثواب دیکھیں گے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ دنیا میں ان کے لئے حسرت ہوگی جب وہ معاوضہ پر قادر نہ ہونگے جب انہیں چیلنج کیا گیا کہ وہ قرآن کی مثل کوئی سورت لے آئیں۔
Top