Ruh-ul-Quran - Maryam : 9
قَالَ كَذٰلِكَ١ۚ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ وَّ قَدْ خَلَقْتُكَ مِنْ قَبْلُ وَ لَمْ تَكُ شَیْئًا
قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكَ : اسی طرح قَالَ : فرمایا رَبُّكَ : تیرا رب هُوَ : وہ (یہ) عَلَيَّ : مجھ پر هَيِّنٌ : آسان وَّ : اور قَدْ خَلَقْتُكَ : میں نے تجھے پیدا کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَ : جبکہ لَمْ تَكُ : تو نہ تھا شَيْئًا : کوئی چیز۔ کچھ بھی
فرمایا ایسا ہی ہوگا، تیرے رب نے فرمایا ہے کہ یہ میرے لیے آسان بات ہے، میں نے تمہیں بھی تو اس سے پہلے پیدا کیا تھا اور تم کچھ بھی نہ تھے۔
قَالَ کَذٰلِکَ ج قَالَ رَبُّکَ ھُوَ عَلَیَّ ھَیِّنٌ وَّقَدْ خَلَقْتُکَ مِنْ قَبْلُ وَلَمْ تَکُ شَیْئًا (مریم : 9) (فرمایا ایسا ہی ہوگا، تیرے رب نے فرمایا ہے کہ یہ میرے لیے آسان بات ہے، میں نے تمہیں بھی تو اس سے پہلے پیدا کیا تھا اور تم کچھ بھی نہ تھے۔ ) کَذٰلِکَ …کی خبر محذوف ہے۔ اس حذف نے کلام میں زور پیدا کردیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ آپ ( علیہ السلام) کو تعجب ہے کہ اس عمر میں بیٹا کیسے پیدا ہوگا ؟ کیونکہ اسباب اس کی اجازت نہیں دیتے تو خبر دینے والے نے کہا کہ ایسا ہی ہوگا جیسا کہا گیا ہے، اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں ہے۔ اور دلیل اس کی یہ ہے کہ تمہیں اللہ تعالیٰ نے اس حال میں پیدا کیا کہ تمہارا کوئی وجود نہ تھا۔ جو ذات عدم محض سے انسان کو وجود دے سکتی ہے اس کے لیے بوڑھے ماں باپ سے اولاد پیدا کردینا کیا مشکل بات ہے ؟
Top