Urwatul-Wusqaa - Maryam : 9
قَالَ كَذٰلِكَ١ۚ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ وَّ قَدْ خَلَقْتُكَ مِنْ قَبْلُ وَ لَمْ تَكُ شَیْئًا
قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكَ : اسی طرح قَالَ : فرمایا رَبُّكَ : تیرا رب هُوَ : وہ (یہ) عَلَيَّ : مجھ پر هَيِّنٌ : آسان وَّ : اور قَدْ خَلَقْتُكَ : میں نے تجھے پیدا کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَ : جبکہ لَمْ تَكُ : تو نہ تھا شَيْئًا : کوئی چیز۔ کچھ بھی
ارشاد ہوا ایسا ہی ہوگا ، تیرا پروردگار فرماتا ہے کہ ایسا کرنا میرے لیے کچھ مشکل نہیں ، میں نے اس سے پہلے خود تجھے پیدا کیا حالانکہ تیری ہستی کا نام و نشان نہ تھا
زکریا (علیہ السلام) کو ان کے استعجاب کا جواب بھی نقد سنا دیا : 9۔ زکریا (علیہ السلام) کی حیرانی کو اللہ تعالیٰ نے کس طرح دور فرمایا ارشاد ہوا کہ ” ایسا ہی ہوگا “ جیسا کہ ہم نے کہہ دیا ہے کیونکہ ہمارا کہا ہو کر ہی رہتا ہے تم اپنے آپ کو بوڑھا اور اپنی بیوی کو بانجھ سمجھتے ہو ‘ کیوں ؟ اس لئے کہ ایک عرصہ تم کو میاں بیوی کی صحیح زندگی گزرانے کو ہو چلا ہے لیکن تم اولاد کی نعمت سے محروم ہو حالانکہ تمہاری اس محرومی کو دور کرتے کتنی دیر لگے گی ، کچھ بھی نہیں کیونکہ میرے لئے کچھ مشکل نہیں ۔ ہاں ! آپ کو تو معلوم ہوگا جب آپ کی بیوی حاملہ ہوگی ۔ تم اپنی فطری کام کرو حمل رہ جانے کی بشارت ہم نے آپ کو سنا دی اور ذرا غور کرو کہ تمہاری اپنی ذات کو اللہ نے کس طرح بنایا تم خود اللہ کے پیدا کرنے سے پہلے کیا تھے ‘ اور کہاں تھے ؟ حتی کہ آپ کی ہستی کا نام ونشان بھی نہ تھا ۔ اللہ نے جس کو کرنا ہوتا ہے کردیتا ہے صحیح ہے کہ اسباب سے ہوتا ہے لیکن مسبب الاسباب آخر کون ہے ؟ انسان کا کام اپنے فرائض کی پابندی ہے نتائج اس کے اختیار کا مسئلہ نہیں ۔
Top