Kashf-ur-Rahman - Al-Anbiyaa : 87
لَا یَمْلِكُوْنَ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۘ
لَا يَمْلِكُوْنَ : وہ اختیار نہیں رکھتے الشَّفَاعَةَ : شفاعت اِلَّا : سوائے مَنِ اتَّخَذَ : جس نے لیا ہو عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : رحمن کے پاس عَهْدًا : اقرار
اس دن سوائے اس شخص کے کہ جس نے رحمان کے پاس سے کوئی اجازت حاصل کرلی ہو کسی کو سفارش کرنے کا اختیار نہ ہوگا۔
-87 اس دن کسی کو سفارش کا اختیار نہ ہوگا مگر ہاں جس نے رحمان سے کوئی وعدہ اور اجازت حاصل کرلی ہو۔ یعنی جس گرفت اور عذاب کے جلدی کرنے سے پیغمب رکو منع کیا گیا ہے اس کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ گنتی پوری ہونے کے بعد جس دن وہ عذاب آئے گا تو اس دن حالت یہ ہوگی کہ تقوے کے پابند لوگوں کو جنت جو رحمان کی طرف سے اہل تقویٰ کے لئے مقرر کی گئی ہے اس کی طرف باعزت طریقہ سے بطور مہمان اکٹھا کر کے ہم لے جائیں گے اور جرائم پیشہ دین حق کے مجرموں کو ہانکتے ہوئے پیاسا جہنم کے گھاٹ جا اتاریں گے یعنی جس طرح ڈھور ڈنگروں کو ہنکاتے ہوئے لے جاتے ہیں اسی طرح ان منکروں کو ہانکتے ہوئے لے جائیں گے اسی دن کسی کو کسی کی سفارش کا اختیار بھی نہ ہوگا بجز ان حضرات کے جن کو رحمان کی جانب سے اجازت ہو اور انہوں نے رحمان سے وعدہ حاصل کرلیا ہوگا۔ جیسے ملائکہ ابنیاء صلحاء اور علماء یہ لوگ حسب اجازت صرف مومنین کے شفیع ہوں گے اہل انکار اور اہل کفر کا کوئی شفیع نہ ہوگا اور دین حق کے منکر شفاعت سے محروم ہوں گے ۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی اللہ نے جس کو وعدہ دیا ہے وہی سفارش کرے گا۔ 12
Top