Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 113
وَ مَنْ یَّكْسِبْ اِثْمًا فَاِنَّمَا یَكْسِبُهٗ عَلٰى نَفْسِهٖ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
وَمَنْ : اور جو يَّكْسِبْ : کمائے اِثْمًا : گناہ فَاِنَّمَا : تو فقط يَكْسِبُهٗ : وہ کماتا ہے عَلٰي نَفْسِهٖ : اپنی جان پر وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
اور یہودی کہتے ہیں کہ نصاریٰ نہیں کسی راہ پر، اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ یہودی نہیں کسی راہ پر، حالانکہ وہ (دونوں) کتاب (الٰہی) کے پڑھنے والے ہیں۔ اور اسی طرح کی باتیں وہ لوگ بھی کہنے لگے جو ( اللہ کے حکم احکام کچھ بھی) نہیں جانتے۔ سو قیامت کے دن اللہ ان کے درمیان اس کا فیصلہ کر دے گا جس بات میں یہ لوگ جھگڑ رہے ہیں
[77] یہودیوں نے تورات پڑھ کر سمجھ لیا کہ جب نصاری نے عیسیٰ (علیہ السلام) کو اللہ کا بیٹا کہا تو بیشک وہ کافر ہوگئے۔ اور نصاریٰ نے انجیل میں صاف دیکھ لیا کہ یہودی عیسیٰ (علیہ السلام) کی نبوت کا انکار کر کے کافر ہوگئے۔ [78] یعنی مشرکین عرب کہنے لگے کہ اہل کتاب میں سے کوئی بھی حق پر نہیں۔
Top