Ruh-ul-Quran - At-Taghaabun : 13
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
اَللّٰهُ : اللہ تعالیٰ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ : نہیں کوئی الہ برحق مگر وہی وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر ہی فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ : پس چاہیے کہ توکل کریں مومن
اللہ ہی معبود ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں، ایمان لانے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے
اَللّٰہُ لاَ اِلٰـہَ اِلاَّ ھُوَ ط وَعَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ ۔ (التغابن : 13) (اللہ ہی معبود ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں، ایمان لانے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ ) اس کائنات کا معبود بھی وہی ہے اور حاکم حقیقی بھی۔ کائنات کا کوئی گوشہ اس کی حاکمیت سے باہر نہیں۔ مخلوق کو زندگی اسی سے مل رہی ہے اور فیضان بھی اسی کی ربوبیت کا جاری ہے۔ وہی ہر طرح کی قسمتیں بناتا ہے اور وہی راحت و غم سے دوچار کرتا ہے۔ اسی کی قدرت ہے جو اس کی ہر مخلوق پر حاوی ہے۔ یہ وہ اعتقادات ہیں جو ایمان باللہ کے لازمی عناصر ہیں۔ اس لیے جو شخص اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتا ہے اس کے دل میں یہ کبھی خیال بھی نہیں آسکتا کہ میں کسی بڑی سے بڑی مصیبت سے دوچار ہو کر بھی اللہ تعالیٰ کے سوا کسی دوسرے سے مدد مانگ سکتا ہوں۔ وہ ہرحال میں اللہ تعالیٰ ہی کے سامنے دست سوال دراز کرتا ہے اور اپنے حالات میں تبدیلی کے لیے اسی پر بھروسہ رکھتا ہے۔ یہی وہ بات ہے جو اس آیت کریمہ میں فرمائی جارہی ہے کہ مسلمان چونکہ مکمل طور پر اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہیں، وہ اپنا سب کچھ اسی کو سمجھتے ہیں، انھیں چاہیے کہ وہ اپنے ہر معاملے میں اللہ تعالیٰ ہی پر توکل اور بھروسہ کریں۔ کیونکہ یہی ان کے ایمان کا تقاضا ہے۔
Top