Tafseer-e-Saadi - At-Taghaabun : 13
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ
اَللّٰهُ : اللہ تعالیٰ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ : نہیں کوئی الہ برحق مگر وہی وَعَلَي اللّٰهِ : اور اللہ پر ہی فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ : پس چاہیے کہ توکل کریں مومن
خدا (جو معبود برحق ہے اس) کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں تو مومنوں کو چاہیے کہ خدا ہی پر بھروسا رکھیں
(اَللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۭ ) اللہ (وہ ہے کہ) اس کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں۔ یعنی وہی عبادت اور الوہیت کا مستحق ہے اس کے سوا ہر معبود باطل ہے۔ ( وَعَلَي اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ ) پس اہل ایمان کو ہر معاملے میں جو بھی انہیں پیش آئے اللہ پر بھروسا کرنا چاہیے کیونکہ کوئی معاملہ آسان نہیں ہوتا مگر اللہ تعالیٰ کی مدد سے۔ اور اس بارے میں اللہ پر بھروسا کرنے کے سوا کوئی اور چارہ بھی نہیں۔ اللہ پر بندے کا اعتماد اس وقت تک کامل نہیں ہوسکتا جب تک بندے کا اپنے رب کے ساتھ حسن ظن نہ ہو اور اس معاملے میں اس کے کافی ہونے کا وثوق نہ ہو جس پر وہ بھروسا کررہا ہے اور بندے کے ایمان کے مطابق اس کے توکل میں قوت اور ضعف ہوتا ہے۔
Top