Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 51
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ رُشْدَهٗ مِنْ قَبْلُ وَ كُنَّا بِهٖ عٰلِمِیْنَۚ
وَ : اور لَقَدْ اٰتَيْنَآ : تحقیق البتہ ہم نے دی اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم رُشْدَهٗ : ہدایت یابی (فہم سلیم) مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَكُنَّا : اور ہم تھے بِهٖ : اس کے عٰلِمِيْنَ : جاننے والے
اور ہم نے ابراہیم کو پہلے ہی سے ہدایت دی تھی اور ہم ان کے حال سے واقف تھے۔
51۔ ولقد اتینا ابراہیم رشدہ، قرطبی نے اس کا معنی اصلاح سے کیا ہے۔ من قبل، موسیٰ و ہارون سے پہلے۔ بعض اہل تفسیر نے من قبل کی تشریح کی ہے ۔ بالغ ہونے سے پہلے جب کہ حضرت ابراہیم بچہ ہی تھے اور غار سے باہر آئے تھے۔ مطلب یہ ہے کہ ہم نے بچپن ہی میں ابراہیم کو نبوت عطا کردی تھی، اسی طرح حضرت یحییٰ کے متعلق فرمایا ، وآتیناہ الحکم صبیا، ، وکنا بہ عالمین۔ ہم جانتے تھے کہ حضرت ابراہیم ہدایت اور نبوت کے اہل ہیںَ
Top