Siraj-ul-Bayan - Hud : 122
وَ انْتَظِرُوْا١ۚ اِنَّا مُنْتَظِرُوْنَ
وَانْتَظِرُوْا : اور تم انتظار کرو اِنَّا : ہم بھی مُنْتَظِرُوْنَ : منتظر (جمع)
اور راہ تکتے رہو ، ہم بھی راہ دتکتے ہیں (ف 1) ۔
1) یعنی کفار کو ڈھیل دے دی ہے کہ وہ سب کچھ کر دیکھیں ، ہر سرکشی اور تمرد کو آزما دیکھیں ایک وقت آئے گا جب کہ علم حق وصداقت بلند ہوگا ، اور اہل عناد وبغض حیران ہو کر رہ جائیں گے مگر یہ کب ہوگا ؟ اس کا صحیح صحیح اندازہ صرف اللہ کو ہے ، سب باتیں کسی کے اختیار میں ہیں ‘ وہی اسرار غیب سے آگاہ ہے وہ اپنی مصلحتوں کو خوب جانتا ہے اس لئے مسلم حق نواز کا فرض ہے کہ وہ تائید الہی کا صمیم قلب سے منتظر رہے ، اور مایوس نہ ہو ، کیونکہ خدا تمام حالات کو جانتا ہے اس سے کوئی بات پوشیدہ نہیں ۔
Top