Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 13
یُنْۢبِتُ لَكُمْ بِهِ الزَّرْعَ وَ الزَّیْتُوْنَ وَ النَّخِیْلَ وَ الْاَعْنَابَ وَ مِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّتَفَكَّرُوْنَ
يُنْۢبِتُ : وہ اگاتا ہے لَكُمْ : تمہارے لیے بِهِ : اس سے الزَّرْعَ : کھیتی وَالزَّيْتُوْنَ : اور زیتون وَالنَّخِيْلَ : اور کھجور وَالْاَعْنَابَ : اور انگور وَ : اور مِنْ : سے۔ کے كُلِّ : ہر الثَّمَرٰتِ : پھل (جمع) اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّتَفَكَّرُوْنَ : غور وفکر کرتے ہیں
اور جو طرح طرح کے رنگوں کی چیزیں اس نے زمین میں پیدا کیں (سب تمہارے زیر فرمان کردیں) نصیحت پکڑنے والوں کے لیے اس میں نشانی ہے
وما ذرا لکم فی الارض مختلفا الوانہ اور ان چیزوں کو بھی تمہارے لئے اس طور پر پیدا کیا کہ ان کے اقسام مختلف ہیں۔ اَلْوَان سے اقسام و اصناف مراد ہیں۔ رنگ کے اختلاف سے اکثر صنف بدل جاتی ہے۔ ان فی ذلک لایۃ لقوم یذکرون بلاشبہ نصیحت اندوز لوگوں کیلئے اس میں بڑی نشانی ہے۔ طبیعت ‘ ہیئت اور صورت کا اختلاف دیکھ کر وہ اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ یہ محض ایک صانع حکیم کی کرشمہ سازی ہے۔
Top