Tadabbur-e-Quran - Maryam : 5
وَ اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ رَبِّيْ : میرا رب وَرَبُّكُمْ : اور تمہارا رب فَاعْبُدُوْهُ : پس اس کی عبادت کرو ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سیدھا
اور بیشک اللہ ہی میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی تو اسی کی بندگی کرو۔ یہی سیدھی راہ ہے
وَإِنَّ اللَّهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ هَذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ۔ عبرانی میں " اب " کا صحیح مفہوم : جملہ معترضہ ختم ہونے کے بعد یہ حضرت عیسیٰ کے ارشادات کا آخری ٹکڑا نقل ہوا ہے کہ انہوں نے مزید فرمایا کہ اللہ ہی میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی تو اسی کی بندگی کرو، خدا تک پہنچانے والی سیدھی راہ یہی ہے۔ انجیلوں میں حضرت عیسیٰ کی زبان سے یہ جو نقل ہوتا ہے کہ " میرا باپ اور تمہارا باپ " یہ قرآن نے اس کی صحیح تعبیر بتائی ہے۔ عبرانی زبان میں " اب " باپ اور رب دونوں معنوں میں آتا ہے۔ اس کے صحیح مفہوم کا تعین اس کے محل استعمال سے ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کہ " میرا باپ اور تمہارا باپ " کے فقرے میں یہ رب ہی کے معنی میں ہوسکتا ہے۔ اگر اس کو " باپ " کے معنی میں لیا جائے تو پھر حضرت عیسیٰ کی کوئی خصوصیت نہیں رہ جاتی بلکہ ساری خدائی اللہ کی اولاد بن جاتی ہے۔
Top