Tafheem-ul-Quran - Maryam : 36
وَ اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ رَبِّيْ : میرا رب وَرَبُّكُمْ : اور تمہارا رب فَاعْبُدُوْهُ : پس اس کی عبادت کرو ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سیدھا
(اور عیسیٰ ؑ نے کہا تھا کہ)”اللہ میرا ربّ بھی ہے اور تمہارا ربّ بھی ، پس تم اس کی بندگی کرو، یہی سیدھی راہ ہے۔“ 23
سورة مَرْیَم 23 یہاں عیسائیوں کو بتایا گیا ہے کہ حضرت عیسیٰ ؑ کی دعوت بھی وہی تھی جو تمام دوسرے انبیاء (علیہم السلام) لے کر آئے تھے۔ انہوں نے اس کے سوا کچھ نہیں سکھایا تھا کہ صرف خدا ے واحد کی بندگی کی جائے۔ اب یہ جو تم نے ان کو بندے کے بجائے خدا بنا لیا ہے اور انہیں عبادت میں اللہ کے ساتھ شریک کر رہے ہو، یہ تمہاری اپنی ایجاد ہے۔ تمہارے پیشوا کی یہ تعلیم ہرگز نہیں تھی۔ (مزید تفصیل کے لیئے ملاحظہ تفہیم القرآن جلد اور عمران، حاشیہ 68، مائدہ، حاشیہ 100۔ 101۔ 130۔ جلد چہارم الزخرف حواشی 57۔ 58۔
Top