Tadabbur-e-Quran - Maryam : 39
وَ اَنْذِرْهُمْ یَوْمَ الْحَسْرَةِ اِذْ قُضِیَ الْاَمْرُ١ۘ وَ هُمْ فِیْ غَفْلَةٍ وَّ هُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
وَاَنْذِرْهُمْ : اور ان کو ڈراویں آپ يَوْمَ الْحَسْرَةِ : حسرت کا دن اِذْ : جب قُضِيَ : فیصلہ کردیاجائیگا الْاَمْرُ : کام وَهُمْ : لیکن وہ فِيْ غَفْلَةٍ : غفلت میں ہیں وَّهُمْ : اور وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
اور ان لوگوں کو اس حسرت کے دن سے آگاہ کردو جب کہ معاملہ کا فیصلہ کردیا جائے گا اور یہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں اور ایمان نہیں لا رہے ہیں
وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الأمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهُمْ لا يُؤْمِنُونَ۔ یوم الحسرۃ سے مراد : یوم الحسرۃ سے مراد وہی شہادت عظیم کا دن ہے۔ اس دن آنکھیں تو سب کی کھل جائیں گی لیکن توبہ وہ اصلاح اور سعی و عمل کے تمام دروازے بند ہوجائیں گے۔ جو لوگ آج غفلت میں پڑے ہوئے ایمان نہیں لا رہے ہیں وہ حسرت سے کہیں گے کہ کاش ان کو دنیا میں پھرجانا نصیب ہوتا کہ وہ ایمان و عمل صالح کی زندگی گزارتے لیکن ان کی یہ حسرت بس حسرت ہی رہے گی۔ اس دن سارے معاملات کا فیصلہ ہوجائے گا اور ہر ایک اپنے اعمال کے نتائج سے دوچار ہوگا۔
Top