Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 39
وَ اَنْذِرْهُمْ یَوْمَ الْحَسْرَةِ اِذْ قُضِیَ الْاَمْرُ١ۘ وَ هُمْ فِیْ غَفْلَةٍ وَّ هُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
وَاَنْذِرْهُمْ : اور ان کو ڈراویں آپ يَوْمَ الْحَسْرَةِ : حسرت کا دن اِذْ : جب قُضِيَ : فیصلہ کردیاجائیگا الْاَمْرُ : کام وَهُمْ : لیکن وہ فِيْ غَفْلَةٍ : غفلت میں ہیں وَّهُمْ : اور وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
اور ان کو حسرت و افسوس کے دن سے ڈراؤ جب بات فیصل کردی جائے گی اور (ہیہات) وہ غفلت میں (پڑے ہوئے ہیں) اور ایمان نہیں لاتے
(39) اور محمد ﷺ آپ ان لوگوں کو پچھتاوے کے دن سے ڈرائیے جب کہ حساب و کتاب سے فراغت ہوجائے گی۔ اور جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں داخل کر دے جائیں گے اور جنت دوزخ کے درمیان موت کو ذبح کردیا جائے گا اور وہ لوگ اس چیز سے نادانی اور غفلت میں پڑے ہوئے ہیں، اور رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم اور موت کے بعد پھر جی اٹھنے پر ایمان نہیں لاتے۔
Top