Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tadabbur-e-Quran - Al-A'raaf : 157
اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَهٗ مَكْتُوْبًا عِنْدَهُمْ فِی التَّوْرٰىةِ وَ الْاِنْجِیْلِ١٘ یَاْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهٰىهُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ یُحِلُّ لَهُمُ الطَّیِّبٰتِ وَ یُحَرِّمُ عَلَیْهِمُ الْخَبٰٓئِثَ وَ یَضَعُ عَنْهُمْ اِصْرَهُمْ وَ الْاَغْلٰلَ الَّتِیْ كَانَتْ عَلَیْهِمْ١ؕ فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِهٖ وَ عَزَّرُوْهُ وَ نَصَرُوْهُ وَ اتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ مَعَهٗۤ١ۙ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۠ ۧ
اَلَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
يَتَّبِعُوْنَ
: پیروی کرتے ہیں
الرَّسُوْلَ
: رسول
النَّبِيَّ
: نبی
الْاُمِّيَّ
: امی
الَّذِيْ
: وہ جو۔ جس
يَجِدُوْنَهٗ
: اسے پاتے ہیں
مَكْتُوْبًا
: لکھا ہوا
عِنْدَهُمْ
: اپنے پاس
فِي
: میں
التَّوْرٰىةِ
: توریت
وَالْاِنْجِيْلِ
: اور انجیل
يَاْمُرُهُمْ
: وہ حکم دیتا ہے
بِالْمَعْرُوْفِ
: بھلائی
وَيَنْهٰىهُمْ
: اور روکتا ہے انہیں
عَنِ
: سے
الْمُنْكَرِ
: برائی
وَيُحِلُّ
: اور حلال کرتا ہے
لَهُمُ
: ان کے لیے
الطَّيِّبٰتِ
: پاکیزہ چیزیں
وَيُحَرِّمُ
: اور حرام کرتا ہے
عَلَيْهِمُ
: ان پر
الْخَبٰٓئِثَ
: ناپاک چیزیں
وَيَضَعُ
: اور اتارتا ہے
عَنْهُمْ
: ان کے بوجھ
اِصْرَهُمْ
: ان کے بوجھ
وَالْاَغْلٰلَ
: اور طوق
الَّتِيْ
: جو
كَانَتْ
: تھے
عَلَيْهِمْ
: ان پر
فَالَّذِيْنَ
: پس جو لوگ
اٰمَنُوْا بِهٖ
: ایمان لائے اس پر
وَعَزَّرُوْهُ
: اور اس کی رفاقت (حمایت کی)
وَنَصَرُوْهُ
: اور اس کی مدد کی
وَاتَّبَعُوا
: اور پیروی کی
النُّوْرَ
: نور
الَّذِيْٓ
: جو
اُنْزِلَ
: اتارا گیا
مَعَهٗٓ
: اس کے ساتھ
اُولٰٓئِكَ
: وہی لوگ
هُمُ
: وہ
الْمُفْلِحُوْنَ
: فلاح پانے والے
جو پیروی کریں کریں گے اس نبی امی رسول کی جسے وہ اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، وہ ان کو نیکی کا حکم دیتا ہے، برائی سے روکتا ہے اور ان کے لیے پاکیزہ چیزیں جائز ٹھہراتا ہے اور خبیث چیزیں حرام کرتا ہے اور ان پر سے وہ بوجھ اور پابندیاں اتارتا ہے جو ان پر اب تک رہی ہیں۔ تو جو اس پر ایمان لائے، جنہوں نے اس کی عزت کی، اس کی مدد کی اور اس روشنی کی پیروی کی جو اس کے ساتھ اتاری گئی ہے تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں
اَلَّذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِيَّ الْاُمِّيَّ الَّذِيْ يَجِدُوْنَهٗ مَكْتُوْبًا عِنْدَهُمْ فِي التَّوْرٰىةِ وَالْاِنْجِيْلِ ۡ يَاْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهٰىهُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبٰتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَـبٰۗىِٕثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ اِصْرَهُمْ وَالْاَغْلٰلَ الَّتِيْ كَانَتْ عَلَيْهِمْ ۭفَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِهٖ وَعَزَّرُوْهُ وَنَصَرُوْهُ وَاتَّبَعُوا النُّوْرَ الَّذِيْٓ اُنْزِلَ مَعَهٗٓ ۙ اُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ یعنی وہ لوگ جو اس نبی امی کی پیروی کریں جس کی پیشین گوئیاں خود ان کی اپنی کتابوں، تورات و انجیل میں وجود ہیں۔ نبی امی سے مراد ظاہر ہے کہ نبی ﷺ ہیں۔ رسول، نبی، امی، یہ تینوں الفاظ یہاں آپ کی تعریف اور تعارف کے طور پر وارد ہوئے ہیں۔ نبی اور رسول کے فرق کی طرف مختلف مقامات میں ہم اشارہ کرچکے ہیں کہ رسول اپنی قوم کے لیے کامل حجت اور کامل عدالت کی حیثیت سے آتا ہے۔ اس کے ذریعہ سے قوم پر اللہ کی حجت پوری کردی جاتی ہے اس وجہ سے اگر وہ قوم ایمان نہیں لاتی تو لازماً تباہ کردی جاتی ہے اور رسول اور اس کے ساتھیوں کو لازماً مخالفین پر غلبہ حاصل ہوتا ہے۔ عام اس سے کہ یہ نبی کی زندگی ہی میں ہو یا اس کی وفات کے بعد، نبی کے لیے ان خصوصیات کا حامل ہونا ضروری نہیں ہے۔ اس پہلو سے ہر رسول نبی لازماً ہوتا ہے لیکن ہر نبی لازماً رسول نہیں ہوتا۔ آنحضرت ﷺ نبی اور رسول دونوں حیثیات کے جامع تھے۔ بنی اسماعیل کے لیے ‘ امیین ’ کا لقب : لفظ ‘ امی ’ پر ہم آل عمران کی آیت 20 کے تحت بحث کر آئے ہیں۔ یہ لفظ بنی اسماعیل کی طرف آنحضرت ﷺ کی نسبت کو ظاہر کرتا ہے۔ بنی اسماعیل چونکہ تعلیم و تعلم اور کتاب و شریعت سے نا آشنا لوگ تھے، اس پورے دور میں جو ان کے بزرگ خاندان حضرت اسمعیل کے بعد گزرا ان کے ہاں کسی نبی یا رسول کی بعثت نہیں ہوئی تھی جب کہ اسی دوران میں بنی اسرائیل کے اندر بیشمار نبی پیدا ہوئے جن میں سے حضرت موسیٰ اور حضرت مسیح نبی اور رسول دونوں حیثیات کے جامع تھے اس وجہ سے بنی اسرائیل بنی اسماعیل کو امیین کہتے تھے۔ اگرچہ بنی اسرائیل اس لفظ کو بنی اسماعیل کے صرف ایک وصف امتیازی ہی کو پیش نظر رکھ کر نہیں استعمال کرتے تھے بلکہ اپنے مقابل میں ان کی تحقیر کا پہلو بھی ان کے ذہن میں ہوتا تھا لیکن امیت و بدویت اور کتاب و شریعت سے بیگانگی چونکہ بطور ایک امر واقعہ کے ان کے اندر موجود تھی اس وجہ سے قرآن نے، جیسا کہ سورة جمعہ میں ہم واضح کریں گے، اس لفظ کو ان کے لیے بطور ایک امتیازی لقب کے استعمال کیا اور بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ خود آنحضرت ﷺ نے بھی اس لفظ کو اسی مفہوم میں استعمال کیا اور صحابہ بھی اس کو بلا کسی احساس کہتری کے استعمال کرتے تھے گویا بنی اسرائیل کے بالمقابل ان کے لیے یہ ایک امتیازی لقب تھا۔ نبی امی کی پیشنگوئیاں پچھلے صحیفوں میں : یہاں آنحضرت ﷺ سے متعلق توات و انجیل کی جن پیشین گوئیوں کا حوالہ ہے ان میں سے بعض کا، جو موجودہ تورات و انجیل میں بھی موجود ہیں، ذکر پچھلی سورتوں کی تفسیر میں گزر چکا ہے۔ محض بطور یاد دہانی ان کا حوالہ یہاں ہم پھر دیے دیتے ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ اہل کتاب، بنی اسماعیل کے اندر ایک صاحب رسالت نبی کی بعثت سے پہلے سے واقف تھے اور اس کا چرچا ان کے ہاں برابر قائم رہا ہے۔“ خداوند تیرا خدا تیرے لیے تیرے ہی درمیان سے تیرے ہی بھائیوں میں سے میری مانند ایک نبی برپا کرے گا، تم اس کی سننا، اور خداوند نے مجھ سے کہا کہ وہ جو کچھ کہتے ہیں سو ٹھیک کہتے ہیں۔ میں ان کے لیے ان ہی کے بھائویں میں سے تیری مانند ایک نبی برپا کروں گا اور اپنا کلام اس کے منہ میں ڈالوں گا اور جو کچھ میں اسے حکم دوں گا وہی وہ ان سے کہے گا اور جو کوئی میری ان باتوں کو جن کو وہ میرا نام لے کر کہے گا نہ سنے تو میں ان کا حساب اس سے لوں گا ”(استثنا باب 18: 15۔ 19)۔ اس سے معلوم ہوا کہ بنی اسرائیل پر خود حضرت موسیٰ ہی نے یہ حقیقت واضح کردی تھی کہ آنے والا بنی اسماعیل یعنی امیوں میں پیدا ہوگا اس لیے کہ اس سیاق میں“ تیرے بھائیوں میں سے ”یا“ انہی کے بھائیوں میں سے ”کا مطلب اس کے سوا کچھ ہو ہی نہیں سکتا کہ وہ بنی اسماعیل میں سے ہوگا۔ یہ حضرت موسیٰ کی زبان مبارک سے گویا اسی بشارت کا اعادہ تھا جو سیدنا ابراہیم نے حضرت اسماعیل کی نسل ایک رسول کی بعثت کی دی تھی۔ تفصیلات اس کی بقرہ میں گزر چکی ہیں۔ اس سے یہ بھی واضح ہوا کہ وہ صرف نبی نہیں ہوگا بلکہ رسول بھی ہوگا اس لیے کہ“ میری مانند ”اور“ تیری مانند ”سے مراد حضرت موسیٰ کے مانند ہے اور حضرت موسیٰ فرعون اور اس کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے تھے جن کے ذریعہ سے بنی اسرائیل کو نجات حاصل ہوئی اور فرعون اور اس کی قوم کو اللہ تعالیٰ نے تباہ کردیا۔ آنحضرت ﷺ بھی اسی طرح اپنی قوم قریش اور اہل عرب کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے۔“ خدا سینا سے آیا، اور شعیر سے ان پر طلوع ہوا، فاران ہی کے پہاڑ سے وہ جلوہ گر ہوا، دس ہزار قدوسیوں کے ساتھ آیا، اور اس کے داہنے ہاتھ ایک آتشی شریعت ان کے لیے تھی ”(استثنا با 23: 2)۔ آتشی شریعت سے میرے نزدیک اسی حقیقت کی طرف اشارہ ہے جو سیدنا مسیح نے ظاہر فرمائی ہے کہ اس کے ہاتھ میں اس کا چھاج ہوگا، وہ اپنے کھلیان کو خوب صاف کرے گا، دانے کو بھس سے الگ کرے گا، پھر دانے کو محفوظ کرے گا اور بھس کو جلا دے گا، یہ ٹھیک ٹھیک رسول کی وہ خصوصیت بیان ہوئی ہے جس کی طرف ہم نے اوپر اشارہ کیا کہ وہ اپنی قوم کے لیے عدالت بن کر آتا ہے اور حق و باطل کے درمیان اس کے ذریعے سے فیصلہ ہوجاتا ہے۔ یسعیاہ نبی کی پیشین گوئی ان الفاظ میں مذکور ہے“ دیکھو میرا بندہ جسے میں سنبھالتا، بڑا برگزیدہ جس سے میرا جی راضی ہے۔ میں نے اپنی روح اس پر رکھی، وہ قوموں کے درمیان عدالت جاری کرے گا، اس کا زوال نہ ہوگا اور نہ مسلا جائے گائے جب تک راستی کو زمین پر قائم نہ کرے گا ”(یسعیاہ باب 42: 1۔ 4) شیدنا مسیح کی پیشنگوئی ملاحظہ ہو :“ یسوع نے ان سے کہا کہ کیا تم نے کتاب مقدس میں نہیں پڑھا کہ جس پتھر کو معماروں نے رد کیا وہی کونے کے سرے کا پتھر ہوگیا۔ یہ خداوند کی طرف سے ہوا اور ہماری نظر میں عجیب ہے۔ اس لیے میں تم سے کہتا ہوں کہ خدا کی بادشہات تم سے لے لی جائے گی اور اس قوم کو جو اس کے پھل لائے دے دی جائے گی اور جو اس پتھر پر گرے گا اس کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے مگر جس پر وہ گرے گا اسے پیس ڈالے گا ”(متی باب 21: 42۔ 44)۔“ اور میں باپ سے درخواست کروں گا تو وہ تمہیں دوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تہارے ساتھ رہے ”(یوحنا باب 14، 17)۔“ اس کے بعد میں تم سے بہت سی باتیں نہ کروں گا کیونکہ دنیا کا سردار آتا ہے اور مجھ میں اس کا کچھ نہیں ”(یوحنا باب 14، 31)۔ ان پیشنگوئیوں پر غور کیجیے۔ حجرت عیسیٰ بنی اسرائیل میں آخری نبی ہیں ان کے بعد کوئی بنی اسرائیل میں نہیں آیا۔ پھر ان پیشنگوئیوں کا مصداق آنحضرت ﷺ کے سوا اور کون ہوسکتا ہے ؟ آخر وہ پتھر کون ہوسکتا ہے جس کو معماروں نے تو رد کردیا تھا لیکن بالاخر وہی کونے کے سرے کا پتھر بن گیا ؟ یہ کسی کی شان ہے کہ جو اس پر گرے گا اس کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے اور جس پر وہ گرے گا اس کو پیس ڈالے گا ؟ یہ کس کا مرتبہ بیان ہوا ہے کہ وہ دنیا کا سردار ہے جو ابد تک لوگوں کے ساتھ رہے گا اور وہ باتیں بتائے گا جو حضرت مسیح بتانے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔ ضد اور مکابرت کی بات اور ہے لیکن جو شخص بھی ان پیشنگوئیوں پر انصاف اور غیر جانبداری کے ساتھ غور کرے گا وہ پکار اٹھے گا کہ یہ اگر کسی پر راست آسکتی ہیں تو صرف نبی امی اور رسول خاتم محمد ﷺ پر ہی راست آسکتی ہیں۔ نبی امی کے سوا اور کوئی ان کا مصداق نہیں ہوسکتا۔ آنحضرت ﷺ کا تعارف : يَاْمُرُهُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَيَنْهٰىهُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبٰتِ۔ ان باتوں کا حوالہ بھی آنحضرت ﷺ کی تعریف اور تعارف ہی کے طور پر دیا گیا ہے۔ یہود نے اپنے اوپر بہت سی خود ساختہ پابندیاں بھی لاد رکھی تھیں اور بعض پابندیاں ان کی سرکشی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی ان پر عاید کردی گئی تھیں۔ ان ساری چیزوں کے دور ہونے کا انحصار آخری رسول کی بعثت پر تھا۔ چناچہ آنحضرت ﷺ کی بعثت نے ان کی یہ ساری زنجیریں کاٹ دیں لیکن انہوں نے اپنی شامت اعمال کے سبب سے اس نعمت کی قدر نہ کی۔ اس مسئلہ پر آل عمران آیت 93، مائدہ آیت 5 کے تحت بھی ہم لکھ چکے ہیں اور سورة انعام کے تفسیر میں بھی اس پر وضاحت سے بحث ہوئی ہے اس وجہ سے یہاں اشارہ پر کفایت کرتے ہیں۔rnۭفَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِهٖ ، یہ اہل کتاب کو دعوت ایمان ہے کہ جو لوگ اس رسول کے باب میں سابق ییشنگوئیوں کے امین ہیں اور جن کو اس کی بعثت سے یہ سعادت حاصل ہونے والی ہے کہ تمام غیر فطری بندھنوں اور پابندیوں سے آزاد ہوجائیں گے سب سے پہلے انہی کا حق ہے کہ وہ اس پر ایمان لائیں، لوگوں میں اس کا تعارف کرائیں، مخالفوں کے مقابل میں اس کی حمایت کریں اور اس روشنی یعنی قرآن کی پیروی کریں جو اللہ کی طرف سے دے کر وہ بھیجا گیا۔ فرمایا کہ جو لوگ یہ کام کریں گے وہی فلاح پانے والے بنیں گے باقی سب محروم و نامراد ہوں گے۔
Top